وزارت خارجہ نے جمعرات کو تصدیق کی کہ دہشت گرد تنظیم داعش خراسان کے رکن شریف اللہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے تحت گرفتار کر کے امریکہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
پریس بریفنگ میں وزارت خارجہ کے ترجمان سفیر شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا شکار ہے اور اس کے خلاف جنگ میں نمایاں کوششیں کی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ ‘پاکستانی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی داعش خراسان سمیت کئی دہشت گردوں کے خلاف نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔’
انہوں نے کہا کہ ‘ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1267 اور 1373 کے تحت پاکستان نے امریکہ کے ساتھ تعاون کیا اور شریف اللہ کو ان کے حوالے کیا۔’
سفیر نے کہا کہ وزارت خارجہ ایسے آپریشن کی تفصیلات پر تبصرہ نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے آپریشنز پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پرعزم ہونے کا ثبوت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس قسم کے یہ آپریشن ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی ہے۔
افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے اس بیان کے جواب میں جس میں پاکستان میں دہشت گرد تربیتی مراکز ہونے کا الزام لگایا گیا تھا ترجمان نے کہا کہ ایسے دعوے بالکل بے بنیاد ہیں۔
ترجمان نے اس بیان کو افغانستان میں دہشت گرد عناصر کو پناہ دینے کے حوالے سے حقائق سے توجہ ہٹانے کی ایک افسوسناک کوشش قرار دیا۔
طورخم کے معاملے پر ترجمان نے کہا کہ یہ مسئلہ ابھی تک حل طلب ہے اور پاکستان نے افغان جانب کی ‘غیر قانونی اور یکطرفہ’ کارروائیوں اور اشتعال انگیزی کے باوجود تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرحد بند کرنے کی صورت حال پیدا کرنا افغانستان کی معاشی حالت کے تناظر میں معقول بات نہیں ہے اور انہوں نے افغانستان سے پرامن طریقے سے اس مسئلے کو حل کرنے کی اپیل کی۔