خیبر پختونخوا میں ٹی ٹی پی ‘گورنر’ سمیت 15 دہشت گرد ہلاک جبکہ ایک افسر سمیت 4 سیکیورٹی اہلکار شہید 

| شائع شدہ |21:47

ہفتے کے روز خیبر پختونخوا میں دو الگ الگ آپریشنز میں 15 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا ہے جس میں ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد بھی شامل تھا۔  تاہم ان آپریشنز کے نتیجے میں پاکستان آرمی کے ایک افسر اور تین جوان بھی شہید ہو گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پہلا آپریشن خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں کیا گیا جہاں 9 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ ان میں ایک ‘ہائی ویلیو ٹارگٹ’ فرمان المعروف ساقب بھی شامل تھا۔ ساقب گنڈاپور کو اس علاقے میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا ‘شیڈو گورنر’ مقرر کیا گیا تھا۔

اس آپریشن میں امان اللہ عرف توری، سعید عرف لیاقت اور بلال بھی ہلاک ہوئے۔ جبکہ آپریشن میں ہلاک ہونے والے دیگر پانچ دہشت گردوں کی شناخت نہیں ہو سکی۔

شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں مزید چھ دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ تاہم اس آپریشن میں لیفٹیننٹ محمد حسان اشرف، نائب صوبیدار دار محمد بلال، سپاہی فرحت اللہ اور سپاہی ہمت خان شہید ہو گئے۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ علاقے میں موجود  دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور بہادر جوانوں کی ایسی عظیم قربانیاں افواج کے عزم کو مزید مضبوط بناتی ہیں۔

اگست 2024 سے سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو ‘فتنہ الخوارج’ کے نام سے منسوب کیا ہے۔  یہ فیصلہ اس لیے سامنے آیا کہ  ٹی ٹی پی اور باقی گروپس پاکستان بھر میں دہشت گردی پھیلانے کے لیے اسلام کا نام استعمال کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں