ضلع کرم کے اسسٹنٹ کمشنر ریونیوڈیپارٹمنٹ سعید منان جمعہ کے روز نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے زخمی ہو گئے۔
اسسٹنٹ کمشنر پاراچنار کے علاقے بوشیرہ کا دورہ کر رہے تھے کے ان پر حملہ کیا گیا جس میں وہ زخمی ہو گئے۔ دورہ کے دوران ان کی حفاظت کے لیے سیکیورٹی ہمراہ تھی۔ منان کو پاراچنار ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
اس سے پہلے بوشیرہ میں فائرنگ کا ایک اور واقعہ پیش آیا تھا- جہاں دو افراد جن کے نام عباس علی اور گل علی بتائے جا رہے ہیں، کو نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کا نشانہ بنایا جس میں دونوں زخمی ہوئے۔ بعدازں زخمیوں نے میڈیا کو بتایا کہ وہ دھوپ میں بیٹھے ہوئے تھے کہ اچانک ان پر فائرنگ کر دی گئی۔
جب ان دو زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا تو ان کی گاڑی ایک دوسری گاڑی سے ٹکرا گئی جس سے چھ مزید افراد زخمی ہو گئے۔ تمام آٹھ افراد اب پاڑا چنار ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
قبائلی رہنما حاجی عابد نے کہا کہ یہ واقعہ اس علاقے میں جنوری کے شروع میں ہونے والے امن معاہدے کے بعد امن کی 14ویں بار پامالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن معاہدے کی بار بار ہونے والی خلاف ورزیاں انتہائی افسوسناک ہیں اور حکومت کو اس پر توجہ دینی چاہیے۔ ضلع کرم شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان تقریباً چار ماہ سے بدامنی کے لپیٹ میں ہے۔ حکومت جنوری میں گرینڈ جرگے کے ذریعے قبائل کو امن معاہدے پر دستخط کرانے میں کامیاب ہو گئی تھی۔ مگر امن کے معاہدےکو کئی بار نقصان پنہچایا گیا جس میں 5 جنوری کو کرم کے ڈسٹرکٹ کمشنر پر حملہ اور 16 جنوری کو ایک امدادی قافلے پر گھات لگا کر حملہ شامل ہیں۔