2024 پاکستان کے لیے کیسا تھا؟

سال 2024 پاکستان کے لیے سیکیورٹی کے لحاظ سے انتہائی اہم ثابت ہوا، جس میں سیکیورٹی فورسز نے مکمل طور پ ربا اثر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیے۔ ڈی جی
| شائع شدہ |18:58
سال 2024 پاکستان کے لیے سیکیورٹی کے لحاظ سے انتہائی اہم ثابت ہوا، جس میں سیکیورٹی فورسز نے مکمل طور


سال 2024 پاکستان کے لیے سیکیورٹی کے لحاظ سے انتہائی   اہم ثابت ہوا، جس میں سیکیورٹی فورسز نے مکمل طور پ ربا اثر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیے۔.
ڈی جی آئی ایس پی آر نے سال کی اختتامی پریس بریفنگ میں بتایا کہ گذشتہ پانچ سالوں میں سب سے زیادہ دہشت گرد رواں برس مارے گئے، جن کی تعداد 925 ہے جبکہ سینکڑوں گرفتار ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ اس سال سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عسکریت پسندوں کے خلاف 59 ہزار 755 آپریشنز کیے۔
انہوں نے کہا کہ ’59 ہزار سے زائد انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر آپریشنز کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ مارے گئے دہشت گردوں میں 73 انتہائی مطلوب دہشت گرد شامل ہیں-

اطلاعات کے مطابق افغانستان سر حد کے ساتھ ملحقہ  پاکستان کے دو صوبے خیبر پختونخوا اور بلوچستان  میں تشدد کے واقعات سب سے زیادہ اور نمایاں نظرآئے،  ان پر تشدد واقعات میں خیر پختونخوا سر فہرست رہا۔
خیبر پختونخوا کی افغانستان سے سرحدیں ملنے کیوجہ سے سرحد پار دہشت گرد حملوں میں اس سال ایک بڑا اضافہ دیکھنے کو ملا۔ تحریک طالبان پاکستان نے 2024 کے دوران سب سے زیادہ حملے کیے، جس کو افغانستان میں طالبان عبوری حکومت کی سر پرستی حاصل ہے۔اس سال میں پاکستان نے سرحد پار حملے بھی کیے جسمیں تحریک طالبان پاکستان کے مبینہ ٹھکانے تباہ کیے گئے۔ پاکستان نے  کہا ہے کہ افغانستان کی عبوری حکومت کو ہمسایہ ممالک پر دہشتگردوں کو فوقیت نہیں دینی چاہیے-

بلوچستان میں قوم پرست اور علیحدگی پسند تحریکیں بھی 2024 میں عسکریت پسندی کے حوالے سے سرگرم رہی جسمیں کئی سیکیورٹی فورسز اور شہریوں کے ہلاکتیں ہوئیں-
اس سال کے دوران وفاقی حکومت اور فوج نے ملک بھر میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن کے اعلانات بھی کیے جسمیں میں قابل ذکر آپریشن عزم استحکام ہے جو کہ ملکی اور غیر ملکی میڈیا کی توجہ کا مرکز رہا لیکن پاکستان نے دو ٹوک الفاظ میں دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی اور پاکستان کی عوام کی حفاظت کو صف اول رکھا۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں