بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگوچر میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں کئی عام شہریوں کی ہلاکتیں اور املاک کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
خبر کدہ کے نمائندے کے مطابق جمعہ کی شب بلوچ لبریشن آرمی کے دہشت گردوں نے کوئٹہ سے تقریباً 110 کلومیٹر دور ضلع قلات کے منگوچار علاقے کو چاروں طرف سے گھیر لیا اور شہر پر بڑا حملہ کیا۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر لیویز ذرائع نے بتایا کہ حملہ آوروں کی تعداد درجنوں میں تھی اور وہ کلاشنکوف راکٹ لانچر اور دیگر ہتھیاروں سے لیس تھے۔
حملہ منگوچر بازار میں کیا گیا جہاں بینک الحبیب کی ایک شاخ کو لوٹ لیا گیا اور آگ لگا دی گئی۔ علاقے کی دیگر عمارتوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا جس کے بعد دہشت گرد فرار ہو گئے۔ سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر تخریب کاری اور آتش زنی کے حملوں کی ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں۔
لیویز کے مطابق دہشت گردوں نے کوئٹہ-کراچی ہائی وے پر خزینی میں ایک روڈ کو بند کیا گیا تھا تاکہ مسافر گاڑیوں کو نشانہ بنایا جا سکے۔ جہاں دہشت گردوں نے کم از کم 17 مسافروں کو ہلاک کر دیا جبکہ تین کو زخمی کیا۔ زخمیوں کو سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کیا گیا، جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
ڈپٹی کمشنر قلات بلال شیر نے حملے کی تصدیق کی اور بتایا کہ ہائی وے پر طویل فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس سے ٹریفک متاثر ہوئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے حملے کی اطلاعات پر فوری ردعمل دیا مگر حملہ آوروں کو پسپا کرنے سے پہلے کارروائی کے دوران 18 سیکیورٹی اہلکار شہید ہو گئے۔
فوج نے قلات کے منگوچار علاقے میں آپریشنز شروع کیے۔ جس میں 12 دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ ہرنائی میں ایک آور آپریشن میں 11 مزید دہشت گرد مارے گئے۔ اس طرح گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی کل تعداد 23 ہو گئی۔
آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری رہے گا جب تک ان کو انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا جائے گا۔