معاشی اشاریوں میں بہتری، فِچ نے پاکستان کی ریٹنگ بڑھا دی

فِچ ریٹنگز نے پاکستان کی طویل المدتی غیر ملکی کرنسی ڈیفالٹ ریٹنگ (IDR) کو ‘CCC+’ سے بڑھا کر ‘B-‘ کر دیا ہے، اور مستحکم نقطہ نظر کو برقرار رکھا ہے۔


یہ اپ گریڈ بجٹ خسارے کو کم کرنے اور اصلاحات کو نافذ کرنے میں پاکستان کی حالیہ پیش رفت کو برقرار رکھنے کی صلاحیت پر فِچ کے بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے، جو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) پروگرام کے تحت اس کی کارکردگی کو تقویت بخشتا ہے اور مسلسل فنڈنگ ​​کی دستیابی کو یقینی بناتا ہے۔


فِچ کو توقع ہے کہ بین الاقوامی ذخائر کی بحالی اور بیرونی فنڈنگ ​​کی ضروریات کو سنبھالنے کے لیے مسلسل سخت اقتصادی پالیسیاں مدد فراہم کریں گی۔ فِچ نے اس بات کو تسلیم کیا کہ عملدرآمد کے خطرات باقی ہیں اور فنڈنگ ​​کی ضروریات بہت زیادہ ہیں مگر اقتصادی حالات بہتر ہو رہے ہیں ۔ عالمی تجارتی کشیدگی اور مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ سے ممکنہ بیرونی دباؤ کو تسلیم کرتے ہوئے فِچ نے نوٹ کیا کہ تیل کی کم قیمتیں اور پاکستان کا برآمدات اور مارکیٹ فنانسنگ پر کم انحصار ان خطرات کو کم کرتا ہے۔


ریٹنگ ایجنسی نے آئی ایم ایف پروگرام کے اندر مقداری کارکردگی کے معیار پر پاکستان کی مضبوط کارکردگی کو اجاگر کیا۔ ایجنسی نے خاص طور پر ذخائر کے جمع ہونے اور بنیادی سرپلس میں اضافے  کو حوصلہ افزا قرار دیا ہے حالانکہ ٹیکس محصولات میں اضافہ اہداف سے کم رہا۔


فِچ نے FY25 میں مجموعی حکومتی بجٹ خسارے کو جی ڈی پی کے 6 فیصد تک اور درمیانی مدت میں تقریباً 5 فیصد تک کم ہونے کی پیش گوئی کی ہے جو کہ FY24 میں تقریباً 7 فیصد تھا۔ اس پیش گوئی میں FY25 میں بنیادی سرپلس میں دوگنے سے زیادہ اضافے کو جی ڈی پی کے 2 فیصد سے زیادہ تک شامل کیا گیا ہے جو کم اخراجات اور وسیع صوبائی سرپلس کے ساتھ ٹیکس محصولات میں کمی کو پورا کرتا ہے۔


فِچ نے سخت مالی پالیسی، برائے نام ترقی اور گھریلو قرضوں کی کم ری پرائسنگ کی وجہ سے درمیانی مدت میں پاکستان کے حکومتی قرض سے جی ڈی پی کے تناسب میں بتدریج کمی کی پیش گوئی کی ہے۔ فِچ نے FY25 میں سال بہ سال CPI افراط زر اوسطاً 5 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے جو FY23-FY24 میں 20 فیصد سے زیادہ تھی اس سے پہلے کہ FY26 میں 8 فیصد تک بڑھ جائے۔ FY25 میں جی ڈی پی کی شرح نمو 3 فیصد تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں