خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں شہر میں منگل کی صبح سویرے ایک خودکش حملے میں کم از کم تین سیکیورٹی اہلکار شہید ہو گئے ہیں جبکہ ایک سیکیورٹی اہلکار اور ایک پولیس اہلکار شدید زخمی ہیں۔ یہ حملہ بنوں میں فیڈرل کانسٹیبلری لائن پر ہوا جہاں ایک خودکش بمبار نے دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی گیٹ سے ٹکرا دی۔ دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
اسلام آباد میں قائم خبر رساں ادارے دی خراسان ڈائری کو پولیس نے اس حملے کے حوالے سے بتایا کہ دھماکے کے بعد چار سے پانچ حملہ آور تنصیب کے احاطے میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ سیکیورٹی اہلکاروں کی فوری جوابی کارروائی میں تین حملہ آور مارے گئے جبکہ ایک حملہ آور اب بھی ایک عمارت میں چھپا ہوا ہے اور فائرنگ کر رہا ہے۔ پولیس حکام نے نے دی خراسان ڈائری کو تصدیق کی کہ ایک حملہ آور کو ایک کمرے میں محدود کر دیا گیا ہے اور سیکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے۔
آپریشن کی قیادت ضلعی پولیس آفیسر سلیم عباس کلاچی نے خود کر رہے ہیں ۔ مقامی ذرائع کے مطابق اس کارروائی میں ایس ایچ او دمساز خان سمیت چار پولیس اہلکار زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
اس حملے کی ذمہ داری کالعدم حافظ گل بہادر گروپ، جبہۃ المہدی خراسان اور البدر اشتہادی کنڈک نے قبول کی ہے، جو کہ اتحاد المجاہدین پاکستان نامی ایک بڑے دہشت گرد گروہ سے منسلک ہیں۔
حکام نے بتایا کہ بنوں میں آپریشن قریب الاختتام ہے اور عمارت کو کلیئر کرنے کا عمل جاری ہے۔ تاہم، حملہ آوروں کی اصل تعداد ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے۔