خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز نے اتوار کی صبح جنوبی وزیرستان کے علاقے تیارزہ کے قلعہ کے گیٹ کے قریب ایک بڑی دہشت گردی کی کارروائی کو ناکام بناتے ہوئے ایک گاڑی سے 1.5 ٹن سے زائد دھماکہ خیز مواد برآمد کر لیا ہے۔
حکام نے اسلام آباد میں قائم خبررساں ادارہ دی خراسان ڈائری کو بتایا کہ صبح تقریباً 7:30 بجے ایک مشکوک ڈاٹسن سنگل کیبن پک اپ قلعہ کی طرف آ رہی تھی۔ قلعہ کے گیٹ کے ساتھ موجود سپاہی نے ڈرائیور کو رکنے کا اشارہ کیا، جس پر ڈرائیور گاڑی چھوڑ کر قریبی علاقے میں فرار ہو گیا۔
اس واقعے کے بعد پہلے سے موجود انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا اور گاڑی میں موجود دھماکہ خیز مواد کی جانچ کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کیا گیا۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے فرار ہونے والے مشتبہ شخص کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن بھی شروع کر دیا۔
سیکیورٹی حکام کو بم ڈسپوزل اسکواڈ نے اس بات کی تصدیق کی کہ گاڑی کو ایک بڑے (گاڑی میں نصب دھماکہ خیز آلہ) کے طور پر تیار کیا گیا تھا جس میں 4 گیس سلنڈر، 6 سلفیورک ایسڈ کے پلاسٹک کین اور 7 دھماکہ خیز مواد سے بھرے پلاسٹک کنستر جن میں سے ہر ایک کا وزن تقریباً 240 کلوگرام تھا اور انہیں لکڑی کے نیچے چھپایا گیا تھا۔
بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق دھماکہ خیز مواد کا کُل وزن 1,500 کلوگرام سے زائد تھا۔
خبر کے مطابق شام تک بم ڈسپوزل اسکواڈ نے کامیابی سے سرکٹس کو ناکارہ بنا کر دھماکہ خیز مواد کو محفوظ کر لیا اور علاقے کو کلیئر قرار دے دیا۔ بعد ازاں، مواد کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا تاکہ اسے کنٹرول شدہ طریقے سے ٹھکانے لگایا جا سکے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کارروائی نے ایک تباہ کن حملے کو روکا ہے جس سے بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان ہو سکتا تھا۔ اب انٹیلی جنس ایجنسیاں ڈرائیور کا سراغ لگانے اور اس کوشش کے پیچھے موجود نیٹ ورک کا پتہ لگانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔