قومی پیغام امن کمیٹی کا قیام، انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے خلاف متفقہ بیانیہ مرتب کرنے کا مقصد

 پاکستان میں انتہا پسندی، فرقہ واریت اور نفرت انگیز تقاریر کے خاتمے کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے حکومت نے قومی پیغام امن کمیٹی قائم کردی ہے۔ وفاقی وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے جاری ہونے والے ایک نوٹیفکیشن کے مطابق، یہ کمیٹی قومی امن کمیٹی برائے تشکیل بیانیہ کی ایک ذیلی کمیٹی ہوگی۔ اس کمیٹی کا بنیادی مقصد ملک گیر سطح پر ایک متفقہ قومی بیانیہ مرتب کرنا ہے۔

کمیٹی کی سربراہی وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کر رہے ہیں۔ کمیٹی میں مختلف مکاتب فکر کے معروف علمائے کرام، مشائخ، اقلیتوں کے نمائندے اور متعلقہ وزارتوں کے اعلیٰ حکام شامل ہیں۔ کمیٹی کے اہم اراکین میں حافظ عبدالکریم، مفتی عبدالرحیم، عارف حسین، پیر نقیب الرحمان، علامہ محمد حسین اکبر، محمد راغب حسین نعیمی، مولانا طیب اور علامہ ضیا اللہ شاہ بخاری شامل ہیں۔ کمیٹی کے کوآرڈینیٹر کی ذمہ داری علامہ طاہر اشرفی کو سونپی گئی ہے۔

اقلیتوں کی نمائندگی کے لیے کمیٹی میں بشپ آزاد مارشل، راجیش کمار ہرداسانی اور سردار رمیشن سنگھ اروڑا شامل ہیں۔ یہ جامع نمائندگی اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ تمام طبقات کی آوازیں اس اہم قومی عمل میں شامل ہوں۔

تفصیلات کے مطابق کمیٹی اپنے اجلاسوں میں تفصیلی ضوابط کار  مرتب کرے گی، جنہیں بعد میں منظوری کے لیے قومی کمیٹی آن نیریٹو بلڈنگ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ قومی پیغام امن کمیٹی کا ایک اہم فریضہ انتہا پسندی، دہشت گردی اور نفرت انگیز تقاریر کے خلاف ایک مضبوط اور موثر قومی بیانیہ تشکیل دینا ہے۔ اس اقدام کا مقصد ملک میں برداشت، ہم آہنگی اور پرامن بقائے باہمی کی فضا کو فروغ دینا ہے۔

یہ اقدام ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب ملک کو سیاسی اور مسلکی دراڑوں کا سامنا ہے، اور ایک مشترکہ قومی ایجنڈے کی ضرورت شدت سے محسوس کی جا رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں