پشاور ہائیکورٹ نے افغان موسیقاروں کو پاکستان سے زبردستی واپس بھیجنے سے روک دیا

تفصیلات کے مطابق پاکستانی حکومت نے افغان موسیقاروں کو واپس بھیجنے کے حوالے سے احکامات جاری کیے تھے- ان اقدامات کے خلاف افغان موسیقار حشمت اللہ اور ان کے ساتھیوں نے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی-
ان کی درخواست پر عدالت نے سماعت کی اور دونوں فریقین کی دلیلیں سنیں۔ ان فریقین میں وفاقی وزارت داخلہ اور نادرا بھی شامل تھے۔
عدالت نے اس معاملے پر غور کرنے کے بعد ایک مختصر لیکن اہم فیصلہ صادر کیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ وفاقی حکومت یا متعلقہ حکام کو افغان موسیقاروں کی پناہ کی درخواستوں پر دو ماہ کے اندر فیصلہ کرنا ہوگا۔ اس دوران افغان موسیقاروں کو زبردستی ملک بدر نہیں کیا جائے گا۔ اگر دو ماہ کے اندر فیصلہ نہیں ہوتا تو وزارت داخلہ کو ان موسیقاروں کو پاکستان میں رہنے کی اجازت دینی ہوگی۔

عدالت نے افغان موسیقاروں کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) سے بھی پناہ کی درخواست کریں۔

اس فیصلے سے افغان موسیقاروں کو پاکستان میں رہنے اور اپنی زندگی گزارنے کا ایک موقع ملا ہے۔
انسانی حقوق کے نمائندوں اور پاکستان میں مہاجرین کے مسائل پر کام کرنے والی تنظیموں نے اس فیصلے کے ردعمل میں کہا ہے کہ فیصلہ انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کے مطابق ہے۔ یہ فیصلہ افغان موسیقاروں کے لیے ایک بڑی فتح ہے اور اس سے امید پیدا ہوئی ہے کہ دیگر مہاجرین کو بھی پاکستان میں انصاف ملے گا۔
یاد رہے کہ یہ فیصلہ صرف افغان موسیقاروں پر لاگو ہوتا ہے اور اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہر افغان شہری پاکستان میں رہ سکتا ہے۔

Author

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں