پاکستانی وزارت خارجہ نے اسلام آباد میں دہشت گردوں کے کیمپوں پر حملے کے بھارتی دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو اپنے اقدامات کا جوابدہ ہونا چاہیے۔
اسلام آباد میں پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے جمعہ کو کہا کہ بھارتی حملوں نے علاقائی امن و استحکام کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان ان اقدامات کی واضح طور پر مذمت کرتا ہے۔ بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور ریاستی تعلقات کو چلانے والے قائم شدہ اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ بھارت کے لاپرواہ رویے نے دو جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاستوں کو ایک بڑے تنازعے کے قریب لا کھڑا کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جنگی جنونیت اور جنگی ہسٹیریا دنیا کے لیے شدید تشویش کا باعث ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھارت کی طرف سے کیے جانے والے اقدامات جیسی غیر ذمہ دارانہ کارروائیوں کی متحمل نہیں ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے دہشت گردی کے بھوت کا استعمال کرتے ہوئے اپنی مظلومیت کے جھوٹے بیانیے کو آگے بڑھایا ہے جس سے علاقائی امن خطرے میں پڑ گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پہلگام حملے سے اسے جوڑنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتا ہے۔
سفیر نے کہا کہ ‘بین الاقوامی برادری کو بھارت کے غیر ذمہ دارانہ، غیر قانونی اور جارحانہ رویے کا جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔’
شفقت علی خان نے کہا کہ بھارتی سیکرٹری خارجہ نے پاکستان کے خلاف متعدد بے بنیاد الزامات لگائے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بڑھتی ہوئی کشیدگی کو پاکستان سے جوڑنا مضحکہ خیز ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھارت ہے جس نے پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اور شہریوں کو ہلاک کر کے صورتحال کو بڑھایا ہے۔ ترجمان نے واضح الفاظ میں کہا کہ
پاکستانی فورسز نے پہلگام پر حملہ نہیں کیا، لیکن بھارتی فورسز نے پاکستان میں متعدد مقامات پر حملے کیے ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ بھارتی حملوں کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت شہری شہید ہوئے ہیں۔انہوں نے بھارت کی طرف سے پانی کو ہتھیار بنانے پر بھی تنقید کی ہے جو پاکستانی عوام پر حملے کے مترادف ہے۔