ضلع کرم میں بنکرز کی مسماری جاری، آمدورفت کے لیے شاہراہیں بدستور بند

 ضلع کرم میں امن وامان کی بحالی پر ضلعی انتظامیہ کا عملدرآمد جاری ہے۔ کوہاٹ میں ہونے والے امن معاہدے کے تحت حکومت کی جانب سے فریقین کے مورچوں کی مسماری جاری ہیں۔

ضلعی حکام کے مطابق ضلع کرم میں اب تک دونوں فریقین کے 988 چھوٹے بڑے بنکرز مسمار کئے جا چکے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق بالائی کرم میں 635 اور لوئر کرم میں 353 مورچے گرائے جاچکے ہیں۔

امن معاہدے کے تحت ہونے والے پیش رفت کے باوجود آمد ورفت کے لیے شاہراہیں اب تک بدستور بند ہیں۔

راستوں کی بندش کے خلاف مقامی لوگوں کا پاراچنار پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔

کرم کے طرف جانے والے راستے پچھلے چھ مہینوں سے بند ہیں۔ راستوں کی بندش کی وجہ سے علاقے کے مکینوں کے لیے اشیائے خورونوش سمیت علاج معالجے کے سہولیات کی فراہمی میں کافی مشکلات کا سامنا ہے۔ مقامی لوگوں کے لیے روزمرہ کے معمولات زندگی کی بحالی ابھی تک ایک بڑا چیلنج بنا ہوا ہے۔

علاقے کے طلبہ اور سمندر پار پاکستانیوں کو راستوں کی بندش سے کافی مشکلات کا سامنا ہے۔

تاہم ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر امیر نواز کے مطابق حکومت علاقے میں امن قائم کرنے کے لیے مزید بنکرز گرائے جائیں گے اور علاقے میں امن کی بحالی یقینی بنائے گے۔

یاد رہے کہ پچھلے کئی مہینوں سے ضلع کرم میں شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان جاری پرتشد کارروائیوں میں ابھی تک درجنوں حلاکتیں سامنے آئی ہے۔ ان واقعات میں مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ کئی سیکیورٹی اہلکار جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ حکومت نے امن معاہدے پر عمل درآمد کے لیے شرپسند عناصر کے خلاف علاقے کے متعدد گاؤں کو خالی کراکے کئی ملٹری آپریشن شروع کیے ہیں ۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں