ممتاز علمائے دین اور مشائخ نے کہا ہے کہ اسلام ایک پرامن دین ہے اور اس کی تعلیمات انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف ہیں۔علماء دین نے واضح کیا کہ شریعت میں ناجائز قتل کی کوئی گنجائش نہیں ہے، بلکہ ایک بے گناہ انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔
ممتاز مہذبی اسکالر مفتی تمحید جان نے ایک ویڈیو میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اسلام سختی سے ریاست کے خلاف جانے اور فساد پھیلانے سے منع کرتا ہے۔ انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ ملک کے امن اور خوشحالی کے لیے ریاست کے ساتھ تعاون کرنا ہمارا قومی اور اسلامی فریضہ ہے۔
مفتی عبدالباسط نے پاکستان کو اللہ کی ایک عظیم نعمت قرار دیا جہاں شہریوں کو ہر قسم کی آزادی میسر ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ملک میں پرامن رہنا ہماری اہم ذمہ داری ہے۔ ان کے مطابق کسی بھی قسم کی دہشت گردی یا ریاست کے خلاف اٹھنا کی نہ تو آئین اجازت دیتا ہے، نہ شریعت، اور نہ ہی ہمارے علماء اور بزرگ اس کی تائید کرتے ہیں۔ انہوں نے مسلمانوں کو تلقین کی کہ وہ ریاست کے ساتھ کھڑے ہوں، اپنے مقصد میں ثابت قدم رہیں اور بدامنی و دہشت گردی پھیلانے والوں کی حمایت کرنے سے گریز کریں۔
مفتیانِ کرام کے بیانات سے یہ پیغام ابھرتا ہے کہ ایک پرامن اور خوشحال معاشرے کے قیام کے لیے ریاست کے ساتھ تعاون اور اتحاد ناگزیر ہے۔ یہ نہ صرف ہمارا آئینی اور قومی فرض ہے بلکہ اسلامی تعلیمات کا بھی اہم حصہ ہے۔