خیبرپختونخوا حکومت نے خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل 2025 4 اپریل کو صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جو کہ قدرتی وسائل پر صوبے کے اختیار کو قانونی شکل دے گا۔
تاہم سوشل میڈیا پر اس بل کے حوالے سے کچھ بحث اور بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔
کچھ لوگوں کی رائے میں خیبرپختونخوا کے معدنی وسائل پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے اور جتنی بھی معدنیات ہیں اس پر وفاق قابض ہونے جارہا ہے۔ کچھ حلقوں کا تو یہاں تک کہنا ہے کہ صوبے سے خودمختاری واپس لی جارہی ہے اور اس بل سے مقامی لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔
یاد رہے کہ اس بل کے اسمبلی میں پیش ہونے سے پہلے خیبر پختونخواہ حکومت کی جانب سے مختلف اسٹیک ہولڈرز بشمول منرلز ایسوسی ایشن سے فعال طور پر مشاورت کی گئی۔ جس کے بعد بل پیش کیا گیا۔ اس ضمن میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ نے اس بل کو عمران خان کی رہائی سے مشروط کردیا ہے اور اس میں سیاست کا رنگ بھر دیا۔
اس بل کی حقیقت کیا ہے
مذکورہ بل اقتصادی ترقی کے لیے خیبرپختونخوا کی معدنی دولت کو بروئے کار لانے کے لیے ایک اسٹریٹجک اقدام ہے۔ لیکن سیاسی تعصبات کی وجہ سے ایسے اقدامات میں رکاوٹیں ڈالنے سے صوبے کی ترقی اور خوشحالی میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
اس کے علاوہ مائنز اینڈ منرلز 2025 بل کا مقصد ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے ایک مستحکم اور سازگار ماحول فراہم کرنا ہے۔
یہ بل قومی معدنیات ہم آہنگی فریم ورک 2025 پر منحصر ہے جو کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دیتا ہے۔ اس بل پر اختلاف رائے کے الزامات بے بنیاد اور نتیجہ خیز ہیں۔
مزید برآں اس قانون کے تحت ضم شدہ اضلاع اور سب ڈویژنز میں معدنی وسائل کو اس قانون کے شیڈول11 کے تحت منظم کیا جائے گا جس کی مدت 31 دسمبر 2030 ءتک ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ جوہری توانائی، معدنی تیل اور قدرتی گیس سے متعلق وسائل پر اس قانون کے تحت کوئی لائسنس جاری نہیں کیا جائے گا۔ یہ قانون منظوری کی صورت میں فوری طور پر نافذ ہوگا جس کا مقصد کان کنی کے شعبے میں شفافیت اور موثر انتظامی ڈھانچہ کے قیام اوردیگر صوبوں کے ساتھ ہم آہنگ قانونی اور مالی فریم ورک فراہم کرنا ہے۔
یاد رہے کہ اس بل کے ذریعے صوبے میں سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا کرکے پورے خطے کے فائدے کے لیے معدنی وسائل کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کے ساتھ اس کا فائدہ خیبرپختونخوا کے عوام کو بھی ملے گا۔ مگر اس پر عمل درآمد کے لیے ضروری ہے کہ صوبے اور وفاق میں ہم آہنگی کا ماحول پیدا کیا جائے تاکہ پاکستان کی معیشت اور ریاست مضبوط ہو، اور عوام خوشحالی کا سفر دیکھے۔
نوٹ: اس کالم میں شائع ہونے ولی آراء مصنف کی اپنی ہیں اور کسی طرح خبر کدہ کی اقدار کی ترجمانی نہیں کرتی