برکس (BRICS) گروپ میں شامل ممالک نے غزہ کی پٹی کو "مقبوضہ فلسطینی علاقے کا ایک اٹوٹ حصہ” قرار دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ مغربی کنارے اور غزہ کو فلسطینی اتھارٹی کے تحت دوبارہ متحد کیا جائے۔
ترکیہ کے خبر رساں ادارے انادولو ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ اس اعلامیے میں "فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت، بشمول ان کی آزاد ریاستِ فلسطین کے حق” کی بھرپور توثیق کی گئی ہے۔
برکس کے بیان میں اسرائیل کے جاری حملوں اور انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹ پر "گہری تشویش” کا اظہار کیا گیا اور جنگی جنونیت کو فاقہ کشی کے لیے استعمال کی واضح مذمت کی گئی ہے۔ اس بلاک نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ فوری، مستقل اور غیر مشروط جنگ بندی کے حصول کے لیے نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات کریں۔
انہوں نے اسرائیلی افواج کے غزہ کی پٹی اور دیگر تمام مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے مکمل انخلا کا بھی مطالبہ کیا۔ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پکڑے گئے تمام یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی کے ساتھ ساتھ انسانی امداد تک مسلسل اور بلا روک ٹوک رسائی اور ترسیل کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
مزید برآں، برکس نے اقوام متحدہ میں فلسطینیوں کی مکمل رکنیت کی حمایت کا اظہار کیا اور دو ریاستی حل کے لیے اپنی "غیر متزلزل وابستگی” کا اعادہ کیا۔