نو مئی کے ملزمان کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل ہو گا، سپریم کورٹ کا حکم

| شائع شدہ |18:24

بدھ کے روز سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ نے 9 مئی کے مظاہروں میں ملوث ملزمان کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کی اجازت دے دی۔

آئینی بینچ کا یہ فیصلہ 5-2 کی اکثریت سے سنایا گیا ہے۔ جسٹس امین الدین خان، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس شاہد بلال حسن نے اکثریتی رائے دی ہے۔

بینچ کے دو ججز جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس نعیم حیدر افغان نے اس فیصلے میں اکثریتی رائے سے اختلاف کیا ہے۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ نے فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے انہیں غیر آئینی قرار دیا تھا اور پاکستان آرمی ایکٹ کے تین شقوں کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔

واضح رہے کہ 9 مئی 2023 کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اسلام آباد میں گرفتاری کے بعد پاکستان بھر میں احتجاج پھوٹ پڑے تھے۔ کئی مقامات پر احتجاج پرتشدد ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس سمیت کئی فوجی تنصیبات پر حملے ہوئے تھے۔ احتجاج میں ملوث کئی گرفتار شدگان کو فوجی تحویل میں دے دیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں