آج ایک پریس کانفرنس میں پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے تصدیق کی کہ بھارت نے گزشتہ رات دیر گئے چھ مقامات کو نشانہ بنایا، جس میں 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے۔
انہوں نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے مقامات اور جانی نقصان کی تفصیلات بتائیں۔
مقام 1: احمد پور شرقیہ
احمد پور شرقیہ میں مسجد سبحان اللہ کو نشانہ بنایا گیا جس میں 13 افراد شہید ہوئے۔ شہید ہونے والوں دو لڑکیاں، سات خواتین اور چار مرد شامل ہیں جبکہ 37 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
مقام 2: مظفر آباد
مظفر آباد میں مسجد بلال پر حملہ کیا گیا، جس میں ایک لڑکی اور ایک لڑکے سمیت 3 افراد جاں بحق ہوئے۔
مقام 3: کوٹلی
کوٹلی میں مسجد عباس کو نشانہ بنایا گیا، جس میں ایک 16 سالہ لڑکی اور ایک 18 سالہ لڑکا شہید ہوئے ہیں۔
مقام 4: مریدکے
مریدکے میں، تین بے گناہ شہری شہید اور ایک زخمی ہوا۔
مقام 5: سیالکوٹ
سیالکوٹ میں دو دھماکے ریکارڈ کیے گئے۔ ایک مارٹر شیل نہ پھٹا اور ایک کھلے میدان میں گرا۔ علاقے سے کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
مقام 6: شکر گڑھ
اس مقام سے علاقے سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، صرف ایک ڈسپنسری کو نقصان پہنچا۔
جانی نقصان کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر تقریباً 5 شہری شہید ہوئے ہیں ۔ پاکستانی فورسز نے فوری اور بروقت منہ توڑ جواب دیا ہے۔ بھارت نے پاکستان میں مساجد پر حملہ کیا جو بھارت میں ہندوتوا کی بڑھتی ہوئی نظریات کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملکی اور بین الاقوامی میڈیا نے ان مقامات کا دورہ کیا ہے۔ بھارت نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ اور نوسری ڈیم کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ اس حملے میں ڈیم کے ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔ اس حملے کے وقت پاکستان کی فضائی حدود میں 57 بین الاقوامی پروازیں آپریٹ کر رہی تھیں۔ ہمارے خیال میں بھارت نے نتائج کے بارے میں نہیں سوچا۔
ڈی جی نے بتایا کہ اب پاکستان بھرپور جواب دے گا اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کی غلط فہمی کو دور کریں گے۔ ہم ایک جنگ آزمودہ فوج ہیں، اور ہم شہادت سے محبت کرتے ہیں اور اسے گلے لگائیں گے۔ بریفنگ کے اختتام پر انہوں نے ایک بار پھر زور دیا کہ پاکستان نے صرف دفاع میں جواب دیا اور تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔