منگل کے روز وزیر اعظم شہباز شریف اور وفاقی کابینہ کے سینئر اراکین نے اسلام آباد میں ملک کے اہم خفیہ ادارے، انٹر سروسز انٹیلی جنس کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا ہے۔ رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کا ہر قیمت پر کسی بھی جارحیت کے خلاف مظبوط دفاع کیا جائے گا۔
وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز کے ہمراہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وزیر دفاع خواجہ آصف بھی موجود تھے۔ وزیراعظم آفس کی طرف سے جاری کردہ تصاویر میں آرمی چیف عاصم منیر، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف اور ایئر چیف اے سی ایم ظہیر احمد بابر سدھو بھی میٹنگ میں موجود تھے۔ ڈی جی آئی ایس آئی عاصم ملک اور ڈی جی آئی ایس پی آر احمد شریف چوہدری بھی موجود تھے۔
وزیراعظم ہاوس سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ اس دورے میں موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ شامل تھی، جس میں پاکستان کی مشرقی سرحد پر بھارت کے بڑھتے ہوئے جارحانہ اور اشتعال انگیز رویے کی روشنی میں روایتی خطرے کے لیے تیاری پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ وزیر اعظم کو علاقائی سلامتی کی پیش رفت اور روایتی فوجی آپشنز، ہائبرڈ وارفیئر حربوں اور دہشت گرد پراکسیوں سمیت خطرے کے بدلتے ہوئے میٹرکس سے آگاہ کیا گیا۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کے ساتھ موجودہ کشیدگی سے نمٹنے کے لیے قومی بیداری میں اضافے اور سیکیورٹی ایجنسیوں کے درمیان ہموار تعاون کی ضرورت ہے۔
وزیر اعظم شہباز نے کہا کہ”پاک فوج دنیا کی پیشہ ور اور نظم و ضبط والی افواج میں سے ایک ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ قوم مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔
میٹنگ کے شرکاء نے وطن کا تمام خطرات کے خلاف دفاع کرنے کے پاکستان کے واضح عزم کا اعادہ کیا۔
پہلگام حملے کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے جس میں 26 سیاح ہلاک ہوئے۔ بھارت نے اپنی افواج کو آپریشنل آزادی دی ہے جبکہ پاکستان نے بڑے پیمانے پر فوجی مشقیں کی ہیں اور متعدد میزائل سسٹمز کا تجربہ کیا ہے۔