جمعہ کے روز پاکستان کی اعلیٰ فوجی قیادت نے بھارت کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت جارحیت اور ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کے ذریعے خطے میں کشیدگی بڑھاتا ہے۔ جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں کور کمانڈرز کانفرنس کے ایک خصوصی اجلاس کے بعد، چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) جنرل سید عاصم منیر نے کسی بھی خطرے کے خلاف پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے عزم کا اعادہ کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق کانفرنس میں موجودہ جیو اسٹریٹجک ماحول کا جائزہ لیا گیا۔ اس کانفرنس میں پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری توجہ مرکوز کی گئی خاص طور پہلگام واقعے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
فوجی قیادت نے مقبوضہ جموں و کشمیر اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی افواج کی جانب سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والے مظالم میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ آرمی چیف نے زور دے کر کہا کہ ایسے اقدامات کا بھرپور اور متناسب جواب دیا جائے گا۔
آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ "امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے پاکستان کے پائیدار عزم کا اعادہ کرتے ہوئے، فورم نے واضح کیا کہ جنگ مسلط کرنے کی کسی بھی کوشش کا یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا اور پاکستانی عوام کی امنگوں کا ہر قیمت پر احترام کیا جائے گا۔”
کانفرنس میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ بھارت کس طرح بحرانوں کی آڑ میں سیاسی اور ملٹری مقاصد کا فائدہ اٹھاتے ہے۔ فوج نے 2019 کے پلوامہ واقعے کا حوالہ دیا جہاں بھارت نے اس حملے کو آرٹیکل 370 منسوخ کرنے اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں موجودہ صورتحال کو تبدیل کرنے کے جواز کے طور پر استعمال کیا۔
اسی طرح، فوجی قیادت کا خیال ہے کہ پہلگام کا واقعہ پاکستان کی مغربی سرحد پر حاصل ہونے والی کامیابیوں اور اقتصادی بحالی کے لیے جاری کوششوں سے توجہ ہٹانے کی ایک دانستہ کوشش ہے۔
فوج نے سندھ طاس معاہدے کو کمزور کرنے کی مبینہ بھارتی کوششوں پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیا اور بھارت پر پاکستان کے آبی وسائل کو کنٹرول کرنے کی کوشش کا الزام لگایا۔ یہ ایک ایسا اقدام ہے جو لاکھوں پاکستانیوں کے معاش کو خطرہ لاحق کر سکتا ہے۔
مزید برآں کانفرنس میں پاکستان کے اندر دہشت گردی کی کارروائیوں کو منظم کرنے میں براہ راست بھارتی فوجی اور انٹیلی جنس کی شمولیت کے معتبر شواہد کا حوالہ دیا گیا اور ان اقدامات کو بین الاقوامی اصولوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا گیا۔
امن کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے آرمی چیف نے واضح کیا کہ جارحیت کی کسی بھی کارروائی کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔ آئی ایس پی آر نے کہا کہ فوج نے قوم کے دفاع کے لیے اپنی آپریشنل تیاری اور دفاعی صلاحیت پر غیر متزلزل اعتماد کا اظہار کیا۔