خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کے علاقے وادیِ تیراہ میں امن و امان کی بحالی کے لیے جاری کوششوں کو اس وقت ایک بڑی کامیابی ملی جہاں سیکیورٹی فورسز نے ایک اہم آپریشن کے دوران کالعدم جماعت الاحرار کے ایک انتہائی مطلوب دہشتگرد کمانڈر سیف اللہ عرف بدری کو ہلاک کر دیا۔ سیف اللہ بدری جو ضلع خیبر اور اس کے گردونواح میں دہشت کی علامت بن چکا تھا، کئی خونریز حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، بدری کا خاتمہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں ایک اہم موڑ ثابت ہوا ہے۔ اس کی ہلاکت کو رواں سال کی سب سے بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
زرائع کے مطابق ہلاک سیف اللہ عرف بدری صرف ایک دہشت گرد نہیں، بلکہ وہ ان وحشیانہ کارروائیوں کا منصوبہ ساز تھا جس نے کئی قیمتی جانوں کو نگل لیا ہے۔ وہ نوجوانوں کو خودکش دھماکوں کے لیے تیار کرتا اور انہیں معصوم لوگوں کی جان لینے پر اکساتا تھا۔
زرائع کے اطلاعات کے مطابق اس دہشت گرد کمانڈر کے جرائم کی ایک طویل فہرست ہے جس میں29 اگست 2025 کو آرمی قلعے پر خودکش حملہ شامل ہے جس میں ایک فوجی جوان شہید اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
اس کے علاوہ 21جولائی 2025 کو علاقہ غنڈہ میلہ میں سیکیورٹی قافلے پر حملہ میں بدری ملوث رہا، اس حملے میں سیکیورٹی فورسز کے 8 جوان شہید اور 14 زخمی ہوئے تھے۔
زرائع کے مطابق خیبر کے علاقے درہ آدم خیل میں فوجی پوسٹ پر حملہ کیا گیا جس میں5 سیکیورٹی اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اس کے علاوہ سیف اللہ بدری اس علاقے میں کئی دیگر دہشت گردانہ واقعات میں بھی ملوث تھا۔
مقامی زرائع کے مطابق سیف اللہ عرف بدری جیسے دہشت گردوں کے خاتمے سے وادیِ تیراہ میں امن کی امید مزید مضبوط ہوئی ہے اور مقامی آبادی نے بھی اس کارروائی کا خیرمقدم کیا ہے۔