صدر آصف علی زرداری نے چائلڈ میرج ریسٹرینٹ بل پر دستخط کر دیے

| شائع شدہ |14:23

صدر آصف علی زرداری نے اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری چائلڈ میرج ریسٹرینٹ بل پر دستخط کر دیے ہیں جو پاکستان میں بچوں کے حقوق کے تحفظ کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

یہ بل جو 27 مئی کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور ہوا تھا شادی کے لیے کم از کم عمر 18 سال مقرر کرتا ہے۔

اس اقدام کو پزیرائی اور مخالفت دونوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان سمیت حامیوں نے اسے خواتین اور بچوں کے حقوق کی فتح قرار دیا جو مذہبی گروہوں کی جانب سے نمایاں مزاحمت کے باوجود حاصل کی گئی ہے۔ شیری رحمان نے لڑکیوں کو تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور بہتر مستقبل تک رسائی کو یقینی بنانے میں بل کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

شیری رحمان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ "یہ بل صرف ایک قانون نہیں ہے، یہ ایک عہد ہے کہ ہماری لڑکیوں کو تعلیم، صحت اور خوشحال زندگی کا حق حاصل ہے۔” انہوں نے صوبوں سے بھی ایسی ہی قانون سازی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

تاہم، کونسل آف اسلامک آئیڈیالوجی نے سخت مخالفت کا اظہار کرتے ہوئے دلیل دی کہ 18 سال سے کم عمر کی شادی کو جنسی زیادتی قرار دینا اسلامی قانون کے خلاف ہے۔ سی آئی آئی کے رکن مولانا جلال الدین نے بل کے معاشرتی اصولوں کو متاثر کرنے کے امکانات پر تشویش کا اظہار کیا اور اسے مغربی سازش قرار دیا ہے۔

 پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی، جنہوں نے یہ بل پیش کیا تھا، نے بل کو ‘مذہبی رنگ’ دینے کی کوششوں کی مخالفت کی ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں