پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں اور مختلف علاقوں میں کئی اہم دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بڑی کارروائیاں کی گئیں جن کے دوران متعدد اہم دہشت گرد غیر فعال ہوئے۔ یہ کارروائیاں پاکستان کی مسلح افواج کی سیکیورٹی اور استحکام برقرار رکھنے کی مسلسل کوششوں کو ظاہر کرتی ہیں۔
سب سے مطلوب ٹی ٹی پی کمانڈر قاری امجد ہلاک
باجوڑ ضلع میں پاکستان آرمی کی کارروائی میں چار دہشت گرد ہلاک ہوئے، جن میں ممنوعہ تنظیم فتنة الخوارج کے سینئر کمانڈر قاری امجد بھی شامل تھا، جبکہ دہشت گردوں کی پاکستان میں داخلے کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔ ہلاک دہشت گردوں میں خارجی امجد المعروف مظاہم بھی شامل تھے۔ جو بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد نیٹ ورک کے سربراہ خارجی نور ولی کے نائب تھے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق، دہشت گردوں کی نقل و حرکت بروقت پکڑی گئی اور فورسز نے انہیں موثر طریقے سے روکا۔ کارروائی کے بعد علاقے کی صفائی اور تفتیش کا عمل شروع کیا گیا۔
بلوچستان میں 18 دہشت گرد ہلاک،
اہم بی ایل اے کمانڈرز بھی شامل
بلوچستان میں دو الگ الگ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے دوران 18 دہشت گرد ہلاک ہوئے، جن میں چھ اہم کمانڈرز بشیر کرد، صدام دشتی اور نیاز لنگو شامل ہیں۔ کچھی ضلع میں کی گئی کارروائی میں ممنوعہ بی ایل اے (فتنة ہندستان گروپ) کے ایک بڑے تخریبی منصوبے کو بھی ناکام بنایا گیا اور دہشت گردوں کے ٹھکانے سے ہتھیار اور گولہ بارود برآمد ہوا۔ حکام کے مطابق یہ کارروائیاں علاقے میں امن و استحکام قائم کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں ایف سی اہلکار شہید
خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کی وجہ سے لوگ پریشان حال ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں ٹانک اڈا کے قریب فرنٹیئر کور (ایف سی) کے اہلکار کو نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔ پولیس نے اہلکار کی شناخت ایف سی شناختی کارڈ کے ذریعے کی اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی ہے۔
بنوں میں پولیس گاڑی پر حملہ، دہشت گرد فرار
اسی دوران بنوں میں دہشت گردوں نے ٹاؤن شپ پولیس اسٹیشن کے قریب پولیس گاڑی پر حملہ کیا۔ ایس ایچ او انور خٹک کے مطابق کسی کو نقصان نہیں پہنچا اور پولیس حملہ آوروں کا پیچھا کر رہی ہے، جو قریبی جنگل کی طرف فرار ہو گئے۔
یہ واقعات پاکستان میں سکیورٹی کے موجودہ چیلنجز کو واضح کرتے ہیں، جبکہ حکام دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھ کر عوام کی حفاظت کو یقینی بنا رہے ہیں۔
 
				 
															 
								 
								 
								 
								 
								 
								