کوئٹہ میں ایف سی ہیڈکوارٹر کے قریب خودکش حملہ، 10 افراد جاں بحق اور 30 زخمی

کوئٹہ کے ماڈل ٹاون کے قریب واقع ایف سی ہیڈکوارٹر کے قریب ایک ہولناک خودکش دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق جبکہ 30 زخمی ہو گئے ہیں۔جاں بحق افراد میں ایف سی کے اہلکاروں کے شامل ہونے کی بھی اطلاعات سامنے آ رہےہیں۔ مقامی زرائع کے مطابق یہ دھماکہ ایک حساس علاقے میں ہوا جس کی گونج دور دور تک سنی گئی۔ حملے کی شدت سے آس پاس کی عمارتوں اور گھروں کی کھڑکیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے

سیکیورٹی ذرائع نے اس حملے کی ذمہ داری فتنۃ الہندوستان پر عائد کی ہے۔ ذرائع کے مطابق، خودکش حملہ آور ایف سی کی وردی میں تھا اور اس کے ساتھ 3 مزید دہشت گرد بھی شامل تھے۔ سیکیورٹی فورسز کی بروقت جوابی کارروائی میں تمام چار دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ اس دوران فائرنگ اور دھماکے سے ایف سی کے دو جوان بھی زخمی ہوئے ہیں۔

ریسکیو ٹیموں نے 10 جاں بحق افراد کی لاشوں اور 30 زخمیوں کو ہسپتالوں میں منتقل کیا ہے۔ وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ واقعہ کے فوری بعد وزیر صحت اور سیکرٹری صحت نے سول ہسپتال، بی ایم سی، اور ٹراما سینٹر میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور تمام طبی عملے کو فوری طور پر ہسپتالوں میں موجود رہنے کی ہدایت کی ہے۔ دھماکے کے بعد دھوئیں کے بادل اٹھتے دیکھے گئے، جبکہ پشین اسٹاپ پر دھماکے کے بعد کے مناظر سی سی ٹی وی میں محفوظ ہو گئے ہیں۔

کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے شدید مذمت کی ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے واقعہ کے بعد فوری اور مؤثر کارروائی کرتے ہوئے چار دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ انہوں نے زور دیا کہ دہشت گرد ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے قوم کا حوصلہ پست نہیں کر سکتے۔

میر سرفراز بگٹی نے شہداء کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ عوام اور سکیورٹی اداروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، جبکہ وہ بلوچستان کو پرامن اور محفوظ بنانے کے اپنے عزم پر قائم ہیں۔ انہوں نے شہداء کے خاندانوں سے یکجہتی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں