آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے 22 اپریل سے 10 مئی تک جاری رہنے والے 19 روزہ فوجی آپریشن "معرکہ حق” کے بعد بھارت پر پاکستان کے خلاف اپنی بالواسطہ جنگ یعنی پراکسی وار کو تیز کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے یہ ریمارکس بلوچستان میں 16ویں نیشنل ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیے۔ آرمی چیف نے دہشت گرد پراکسیوں کی بھارتی حمایت کی شدید مذمت کی اور اسے بلوچ عوام کی حب الوطنی کو کمزور کرنے کی ناکام کوشش قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے "فتنہ الخوارج” اور "فتنہ ہندوستان” کہلانے والے گروہوں کا استعمال کرتے ہوئے بالواسطہ جنگ میں اضافہ، پاکستان کے خلاف ہائبرڈ جنگ کی ایک شکل ہے۔
فیلڈ مارشل منیر نے خبردار کیا کہ ان پراکسیوں کو وہی نتائج بھگتنا پڑیں گے جو انہیں "معرکہ حق” کے دوران بھگتنا پڑے تھے۔ آرمی چیف نے دہشت گردی کی غیر امتیازی نوعیت پر زور دیا جو مذہبی اور نسلی حدود سے بالاتر ہے۔
انہوں نے اس خطرے سے نمٹنے کے لیے ایک متحد قومی ردعمل اور اجتماعی عزم کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ آرمی چیف نے دہشت گردی کے خاتمے اور قومی ہم آہنگی کے لیے بلوچستان میں سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان آرمی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے علاقائی امن کے لیے پاکستان کی لگن کا اعادہ کیا اور کسی بھی اندرونی یا بیرونی خطرے کا فیصلہ کن جواب دینے کے لیے قوم کی تیاری کو بھی اجاگر کیا۔