پاکستان پرامید ہے کہ امریکہ دوبارہ افغان مہاجرین کی آبادکاری کے عمل کا آغاز کریگا

پاکستان نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ نئی امریکی حکومت وعدے کے مطابق جلد از جلد افغان مہاجرین کی آبادکاری کا عمل دوبارہ شروع کرے گی۔

جمعرات کی پریس بریفنگ میں وزارت خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان نے امریکی حکومت کے اس ایگزیکٹو آرڈر کو نوٹ کیا ہے جس میں مہاجرین کی آبادکاری کو روک دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ یہ پروگرام جلد از جلد دوبارہ شروع ہو جائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ تقریباً 80,000 مہاجرین بیرون ملک آباد ہو چکے ہیں جبکہ 40,000 اب بھی پاکستان میں مو جود ہیں جو امریکہ اور دیگر ممالک میں جانے کا انتظار کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم پرامید ہیں کہ باقی افغان مہاجرین کو  وعدے کے مطابق امریکہ منتقل کر دینگے ۔

خان نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے پاس اس بات کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں کہ امریکی فوج کے افغانستان میں چھوڑے ہوئے ہتھیاروں کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔اور یہ خدشات حال ہی میں کابل کے سامنے بھی پیش کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ کابل انتظامیہ کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ دہشت گردوں کو پناہ گاہ میسر نہ کریں۔ترجمان نے تحریک طالبان پاکستان کے خاندانوں کی غزنی منتقلی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

 افغانستان میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے عالمی سطح پر تسلیم شدہ اصولوں کے مطابق خواتین کی تعلیم کا احترام کرنے کی اپیل کرتا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے افغان طلباء کے لیے وظائف مختص کیے ہیں جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے4500  اسکالرشپس میں سے ایک تہائی خواتین کے لیے مخصوص کی ہیں۔ جس سے ہمارا نقطہ نظر واضح نظر آ رہا ہے۔  خان نے کہا کہ یہ افغانستان کا اندرونی معاملہ ہے جسے انہیں خود حل کرنا ہوگا۔

Author

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں