وزیراعظم شہباز شریف نے پیر کے روز کہا کہ ان کی حکومت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا ہے کیونکہ انہوں نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران خطے کو تباہی سے بچانے میں مدد کی ہے۔
لندن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کے سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ "مسٹر ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کو کم کیا اور خطے کو بڑی تباہی سے بچایا ہے۔” انہوں نے زور دیا کہ اگر ٹرمپ نے پاک بھارت کشیدگی میں مداخلت نہ کی ہوتی تو "زیادہ تباہی اور جانوں کا ضیاع ہوتا۔” وزیراعظم نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے ایتھوپیا اور مصر کے درمیان اور یہاں تک کہ یوکرین میں بھی کشیدگی کم کی ہے۔
اقوام متحدہ کی 80ویں جنرل اسمبلی کے موقع پر ٹرمپ سے اپنی حالیہ ملاقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیراعظم شہباز نے کہا کہ واشنگٹن کا ان کا دورہ "بہت کامیاب رہا۔”
انہوں نے کہا کہ سب سے اچھی بات یہ ہوئی کہ اقوام متحدہ کی عمارت میں صدر ٹرمپ نے غزہ پر ایک اجلاس کی مشترکہ صدارت کی اور پاکستان، قطر، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، اردن، مصر اور انڈونیشیا کو مدعو کیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ "وہاں ایک بہت تعمیری بحث ہوئی، اور اس ملاقات کے نتیجے میں، بہت جلد، ایک مثبت نتیجہ آ سکتا ہے کہ غزہ کی جنگ میں جنگ بندی ہو جائے۔” انہوں نے کہا کہ غزہ میں مظالم اور ظلم کا بازار گرم ہے اور معصوم مسلمانوں کو شہید کیا جا رہا ہے، اور "ہم نے اقوام متحدہ میں ایک مضبوط آواز اٹھائی ہے اور اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔”