افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کا عمل جاری: طورخم بارڈر پر نقل و حرکت شروع

خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کے طورخم سرحدی گزرگاہ سے افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کا عمل تیزی سے جاری ہے۔

 صوبائی محکمہ داخلہ کے مطابق، گزشتہ روز بھی بڑی تعداد میں افغان شہری سرحد پار کر کے افغانستان پہنچے ہیں۔

محکمہ داخلہ کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ روز کل 1 ہزار 235 افغان شہری جو پی او آر کارڈز (Proof of Registration)  رکھتے تھے، وہ افغانستان جا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ، 205 افغان شہری جو افغان سٹیزن کارڈز (ACC) کے حامل تھے، بھی وطن لوٹ گئے ہیں۔

افغان پناہ گزینوں کی واپسی کے عمل کے دوران، صوبائی محکمہ داخلہ نے بغیر سفری دستاویزات کے پاکستان میں مقیم 532 افغان شہریوں کو ملک بدر بھی کیا ہے۔

محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کے مطابق، یکم اگست سے لے کر 28 ستمبر تک وطن واپس جانے والے افغان پناہ گزینوں کی مجموعی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ان کے مطابق پی او آر کارڈز رکھنے والے کل 1 لاکھ 29 ہزار 132 افغان شہری افغانستان جا چکے ہیں۔

  مجموعی طور پر 52 ہزار 100 اے سی سی کارڈ کے حامل افغان شہری بھی وطن واپس جا چکے ہیں۔

طورخم سرحدی گزرگاہ پر حکام کا کہنا ہے کہ واپسی کے عمل کو منظم طریقے سے جاری رکھا جا رہا ہے اور متعلقہ محکمے اس سلسلے میں تعاون کر رہے ہیں۔

حالیہ دنوں وفاقی حکومت نے ملک کے مختلف حصوں میں افغان مہاجر کیمپوں کو بند کرنے کے لیے ایک بڑا فیصلہ لیا ہے، جس کے باقاعدہ نوٹیفکیشن پنجاب، بلوچستان، اور خیبر پختونخوا کے لیے جاری کر دیے گئے ہیں-

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اِن کیمپوں میں موجود تمام اراضی اور غیر منقولہ اثاثے حکومتِ خیبر پختونخوا کو منتقل کر دیے جائیں گے۔ متعلقہ اضلاع کے کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ صوبائی CAR (کمشنریٹ برائے افغان مہاجرین) حکام کے ذریعے تحریری حوالے کے طریقہ کار کو یقینی بنائیں۔

اِس کے علاوہ، حکومتِ خیبر پختونخوا کو یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنی نگرانی میں اِن مقامات کے جاری اور پیداواری استعمال (productive use) کی ضمانت دے۔”

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں