بلوچستان میں افغان مہاجرین کو انخلا کا حکم، واپسی کے لیے صرف 3 دن باقی

| شائع شدہ |15:47

بلوچستان میں حکام نے افغان مہاجرین کو صوبہ چھوڑنے کے انتباہی نوٹسز جاری کر دیے ہیں اور انہیں حکومت کی جانب سے مقررہ آخری تاریخ سے پہلے واپس جانے کا حکم دیا ہے۔ ان کی واپسی کے لیے صرف تین دن باقی ہیں۔

وفاقی حکومت نے پاکستان بھر میں افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے تیسرے مرحلے کے لیے یکم ستمبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔ افغان مہاجرین کے کمشنر طالب المولیٰ نے اس ٹائم لائن کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس آپریشن میں وہ افغان شہری بھی شامل ہوں گے جن کے پاس رجسٹریشن کا ثبوت (پی او آر) کارڈز ہیں۔ ان کارڈ ہولڈرز کو بھی افغانستان واپس بھیجا جائے گا۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بلوچستان میں اس وقت 304,000 افغان مہاجرین مقیم ہیں۔ ان میں سے تقریباً 50,000 صوبے بھر میں دس فعال مہاجر کیمپوں میں رہتے ہیں۔ دو کیمپ پہلے ہی غیر فعال کیے جا چکے ہیں۔

تمام اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں مقیم افغان خاندانوں کو انخلا کے نوٹسز دیں۔ حکام کو یکم ستمبر کی ڈیڈ لائن سے پہلے عمل درآمد کو یقینی بنانے کا کام سونپا گیا ہے۔

یہ فیصلہ وفاقی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں واپسی کو نافذ کرنے کی ہدایات کے بعد کیا گیا ہے۔ حکام نے زور دیا کہ کوئی بھی افغان شہری چاہے وہ رجسٹرڈ ہو یا غیر رجسٹرڈ، دی گئی ٹائم لائن کے بعد ملک میں رہنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

کمشنر طالب المولیٰ نے بتایا کہ واپسی کا تیسرا مرحلہ یکم ستمبر سے باقاعدہ طور پر شروع ہوگا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت اس عمل کو مربوط کرے گی اور مہاجرین کے انخلا کی نگرانی کرے گی۔

سرحدی علاقوں میں سیکیورٹی اور انتظامی تیاریاں پہلے سے جاری ہیں۔ حکام کو امید ہے کہ ڈیڈ لائن کے بعد کراسنگ پوائنٹس کی طرف نقل و حرکت میں اضافہ ہوگا۔

اس آنے والے مرحلے نے بلوچستان میں کئی دہائیوں سے رہنے والے افغان خاندانوں میں غیر یقینی صورتحال پیدا کر دی ہے۔ حقوق کے گروپوں نے انسانی ہمدردی کے چیلنجز کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا ہے۔ تاہم، حکام کا اصرار ہے کہ یہ عمل قومی پالیسی کے مطابق انجام دیا جائے گا۔

اس معاملے کو نگرانی کے لیے متعلقہ صوبائی اور وفاقی اداروں کو پیش کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں