محرم الحرام سیکیورٹی: ملک بھر میں فوج کی تعیناتی کی منظوری

| شائع شدہ |16:43

وفاقی حکومت نے محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی میں مدد کے لیے پاکستان آرمی اور سول آرمڈ فورسز (سی اے ایف) کی ملک گیر تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق تمام صوبائی حکومتوں کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کی انتظامیہ کی باضابطہ درخواستوں کے جواب میں جاری کیا گیا ہے جو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 4 اور 5 کے تحت فوجی دستے تعینات کیے جائیں گے۔ اس اقدام کا مقصد امن و امان برقرار رکھنے کے لیے سول حکام کی مدد کرنا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تعیناتیوں کی تعداد، وقت اور مقامات کا فیصلہ متعلقہ علاقائی انتظامیہ زمینی صورتحال کے جائزے کی بنیاد پر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت سے کرے گی۔ فوجیوں کی واپسی کا ٹائم لائن بھی بعد میں طے کیا جائے گا۔
اس ہدایت نامے کی نقول وفاقی اور علاقائی اداروں بشمول دفاعی حکام، رینجرز، فرنٹیئر کور، پولیس سربراہان، اور ریگولیٹری باڈیز کے ساتھ شیئر کی گئیں ہیں ۔
محرم اسلامی کیلنڈر کا پہلا مہینہ ہے جسے مسلمان امام حسین (ع) کی شہادت کی یاد میں غم کے ساتھ مناتے ہیں۔ یوم عاشورہ، جو محرم کی 10 تاریخ کو آتا ہے، 6 جولائی کو ہوگا اور اس میں بڑے اجتماعات اور جلوس نکلیں گے جس کے پیش نظر سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
جمعہ کے روز وزیر داخلہ محسن نقوی نے محرم کے لیے قومی سلامتی کے منصوبے کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک اجلاس کی صدارت کی تھی ۔ اجلاس میں تمام صوبوں اور خطوں میں تیاریوں کا جائزہ لیا گیا تھا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فرقہ وارانہ نفرت پھیلانے والوں، خاص طور پر سوشل میڈیا کے ذریعے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
حکومت پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کو ہدایت جاری کرے گی کہ وہ آن لائن اور نشریات میں نفرت انگیز مواد کو روکا جائے۔

موبائل یا انٹرنیٹ سروسز کی معطلی کا کوئی بھی فیصلہ صوبوں کے ساتھ مشاورت سے سیکیورٹی جائزوں کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ وزیر نقوی نے زور دیا کہ ایسے فیصلے زمینی حقائق کی بنیاد پر ہونے چاہئیں۔

حکام نے بتایا کہ مجموعی مقصد پورے مہینے مگر خاص طور پر مہینے کے شروع کے دس دنوں میں جب مذہبی سرگرمیاں عروج پر ہوتی ہیں پرامن ماحول کو یقینی بنانا ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں