سیکیورٹی فورسز کی بڑی کارروائی، 54 دہشت گرد ہلاک، دراندازی کی کوشش ناکام

 قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں ایک انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن میں سیکیورٹی فورسز نے افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران 54 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ایک بیان کے مطابق یہ آپریشن شمالی وزیرستان کے علاقہ حسن خیل میں جمعہ اور اتوار کے درمیان کیا گیا۔

آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ درست اور مہارت سے کی گئی کارروائی کے نتیجے میں تمام 54 خوارج کو جہنم واصل کر دیا گیا ہے۔ ہلاک ہونے والے خوارج سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ ایک ہی آپریشن میں مارے جانے والے دہشت گردوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران غیر معمولی پیشہ ورانہ مہارت، چوکسی اور تیاری کا مظاہرہ کیا۔

آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ انٹیلی جنس رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ خوارج کا یہ گروہ خاص طور پر اپنے "غیر ملکی آقاؤں” کی ایما پر پاکستان کے اندر بڑے پیمانے دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کے لیے دراندازی کر رہا تھا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ دہشت گردوں کی دراندازی کی یہ کوشش ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب بھارت پاکستان پر الزامات لگا رہا ہے جس سے ‘واضح طور پر پتہ چلتا ہے کہ خوارج کس کے اشاروں پر کام کر رہے ہیں’۔

آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ حال ہی میں ہونے والی قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کے اجلاس میں بھی اس حقیقت کو اجاگر کیا گیا کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز کو دہشت گردی کے خلاف جنگ پر اپنی توجہ مرکوز کرنے سے ہٹانا بظاہر بھارت کا مقصد ہے تاکہ فتنہ الخوارج کو سانس لینے کی جگہ مل سکے جو ہماری مسلح افواج کی خلاف پرعزم جارحانہ کارروائی سے بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے کامیاب آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کو سراہتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان کے خلاف سازش کرنے والے کسی بھی عنصر سے اسی طرح نمٹا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی نے دوبارہ حد عبور کرنے کی کوشش کی تو اس کا بھی یہی حشر ہوگا۔

یہ آپریشن پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کی جانب سے بھارت کے خلاف جوابی کارروائیوں کے اعلان کے چند دن بعد ہوا ہے۔ بھارت نے حال ہی میں پہلگام میں سیاحوں پر حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا۔ پاکستان نے اعلان کیا تھا کہ وہ بھارتیوں کے ویزے منسوخ کر دے گا، اپنی فضائی حدود بھارتی پروازوں کے لیے بند کر دے گا اور پاکستان میں بھارتی سفارتی عملے کی تعداد میں کمی کر دے گا۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں