افغانستان اسلحہ بیچنے کا بڑا بیوپاری بن چکا ہے، صدر ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  نے ایک بار پھر افغانستان میں 2021 کے فوجی انخلا کے دوران چھوڑے گئے اربوں ڈالر کے فوجی سازوسامان کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔

ٹرمپ نے اپنی پہلی کابینہ میٹنگ کے دوران کہا ہے کہ امریکا نے اربوں ڈالر کے سازوسامان کو پیچھے چھوڑ دیا جس میں بالکل نئی گاڑیاں اور آلات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان  ہر سال اس سازوسامان کی  نمائش کرتے ہیں، سڑکوں پرگاڑیوں کو دوڑاتے ہیں جن پر ان کے جھنڈے لہرا رہے ہوتے ہیں۔ ٹرمپ نے مزید کہا افغانستان میں چھوڑا گیا اسلحلہ اور سازوسامان سب سے بہترین سامان ہیں جس کو ہمیں واپس لے کر آنا چاہیے۔

انہوں نے افغانستان سے امریکی انخلا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ طالبان اب چھوڑے گئے سازوسامان سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور افغانستان دنیا میں فوجی سازوسامان بیچنے کا  سب سے بڑا بیوپاری بن گیا ہے ۔

ٹرمپ نے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ افغان طالبان 777,000 رائفلیں، 70,000 آرمر پلیٹڈ ٹرکس اور گاڑیاں فروخت کر رہے ہیں جو کہ ہمیں واپس لینا چاہیے۔ انہوں نے بگرام ایئر بیس کے کنٹرول کو چھوڑنے کے فیصلے پر بھی تنقید کی۔

امریکی محکمہ دفاع کی 2022 کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ طالبان نے انخلا کے دوران 7 ارب ڈالر سے زیادہ کے امریکی سازوسامان پر قبضہ کر لیا تھا۔

اگرچہ امریکی فوج نے انخلا کے دوران اپنے بڑے سازوسامان کو نکال لیا تھا یا تباہ کر دیا تھا لیکن بڑی مقدار میں فوجی سازوسامان، جیسے ہوائی جہاز، زمینی گاڑیاں اورکئی دوسرے  ہتھیار پیچھے رہ گئے تھے۔ پینٹاگون کی رپورٹ میں تسلیم کیا گیا کہ امریکی کنٹریکٹرز کے بغیر اس سازوسامان کا بڑا حصہ ناکارہ ہو جائے گا۔

ٹرمپ کے یہ تبصرے فوجی قائدین کے خلاف فوجی انخلا کے بعد فوجی قائدین کے خلاف ممکنہ تادیبی کارروائی کے بارے میں سوالات کے بعد آئے ہیں۔ اگرچہ انہوں نے کہا کہ وہ براہ راست دفاعی سیکرٹری پیٹ ہیگسٹھ کو ہدایت نہیں کریں گے، لیکن ٹرمپ نے کہا کہ وہ ان سب کو برطرف کر دیں گے۔

اس دور کی کئی اہم عسکری شخصیات جن میں جنرل کینتھ مک کینزی اور جنرل مارک ملی شامل ہیں، اس وقت ریٹائر ہو چکے ہیں یا اپنے عہدوں سے ہٹ چکے ہیں۔ دونوں نے صدر بائیڈن کو افغانستان میں امریکی فوجی موجودگی برقرار رکھنے کا مشورہ دیا تھا۔ انخلا کے عمل کے دوران 13 امریکی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ انخلا خود 2020 میں ٹرمپ انتظامیہ کی 20 سالہ جنگ ختم کرنے کی منصوبہ بندی پر مبنی تھا۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں