بلوچستان میں 28 جولائی سے پولیو مہم کا آغاز، 5 لاکھ سے زائد بچوں کو ویکسین دی جائے گی

پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے، ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی) بلوچستان نے صوبے کے حساس یونین کونسلز بشمول کوئٹہ، پشین، چمن، ڈیرہ بگٹی، دکی، ژوب اور قلعہ عبداللہ میں 28 جولائی سے ایک ہفتہ طویل پولیو مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس مہم کے تحت 4 سے 59 ماہ کی عمر کے 585,490 بچوں کو فریکشنل ان ایکٹیویٹڈ پولیو ویکسین (ایف ائی پی وی) کے انجیکشن لگائے جائیں گے، ساتھ ہی ان کی قوت مدافعت کو مزید مضبوط بنانے اور وائرس کی منتقلی کو روکنے کے لیے پولیو کے قطرے بھی پلائے جائیں گے۔
یہ مہم 4 اگست تک جاری رہے گی اور اس میں 123 ہائی رسک یونین کونسلز کا احاطہ کیا جائے گا، جن کی نشاندہی حالیہ پولیو وائرس کے کیسز یا کم حفاظتی ٹیکوں کی کوریج کی وجہ سے کی گئی ہے۔
ای او سی بلوچستان کے مطابق، اس جامع مہم کے لیے 1,835 ویکسینیشن ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، جن کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام اضلاع میں سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔
صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایف آئی پی وی انجیکشن غذائی قلت کے شکار بچوں یا بار بار انفیکشن کا شکار ہونے والے بچوں کے لیے خاص طور پر مؤثر ہیں کیونکہ یہ صرف اورل ویکسین کے مقابلے میں زیادہ مضبوط تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
ای او سی بلوچستان کے کوآرڈینیٹر انعام الحق نے خبر کدہ کو بتایا کہ "یہ مہم پولیو وائرس کی منتقلی کو روکنے اور کمزور بچوں میں قوت مدافعت کو بڑھانے کی ہماری وسیع حکمت عملی کا ایک اہم حصہ ہے۔”
انہوں نے تمام والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو انجیکشن اور اورل ویکسین دونوں لگوائیں اور زور دیا کہ یہ ویکسین محفوظ اور مؤثر ہیں۔
مہم کے دوران پیدائش سے لے کر 59 ماہ تک کے بچوں کو او پی وی کے قطرے بھی پلائے جائیں گے تاکہ انہیں اس مفلوج کر دینے والی بیماری سے جلد تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
انعام الحق نے مزید کہا کہ "والدین کو پولیو ویکسین کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے اور ویکسینیشن ٹیموں کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔ یہی واحد راستہ ہے جس سے ہم اپنی آنے والی نسلوں کو مستقل معذوری سے بچا سکتے ہیں۔”
ای او سی نے قومی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے پولیو کے خاتمے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔ ایف آئی پی وی اور پولیو ویکسینیشن کے مشترکہ استعمال سے مستقبل قریب میں پولیو سے پاک بلوچستان کے حصول کے امکانات میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں