اقوامِ متحدہ کے انسانی ہم آہنگی کے دفتر (اوچا) کی ایک رپورٹ کے مطابق، 2025 کے آغاز سے لے کر 19 جولائی تک 15 لاکھ سے زائد افغان شہری ایران اور پاکستان سے اپنے وطن واپس لوٹ چکے ہیں۔ ان میں سے تقریباً 12 لاکھ افراد ایران سے واپس آئے ہیں۔
اوچا کی رپورٹ کے مطابق، ایران سے واپس آنے والے تقریباً تمام افراد کے پاس سفری یا شناختی دستاویزات نہیں تھیں۔ دوسری جانب پاکستان سے واپس آنے والوں میں 62 فیصد بغیر دستاویزات کے تھے جبکہ 25 فیصد کے پاس پروف آف رجسٹریشن کارڈز اور بقیہ کے پاس اے سی سی کارڈز یا پناہ گزین کی حیثیت تھی۔
واپس لوٹنے والوں میں بچوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ ایران سے آنے والوں میں 18 سال سے کم عمر کے بچے 43 فیصد تھے جبکہ پاکستان سے واپس آنے والے بچوں کا تناسب 53 فیصد تھا۔
اوچا نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ان واپس لوٹنے والے افراد کو فوری طور پر طبی امداد، پناہ گاہ، مالی مدد، صاف پانی اور سفری سہولیات کی ضرورت ہے۔