کراچی میں چینی انجینئرز پر حملے میں ملوث 3 ٹی ٹی پی دہشت گرد سی ٹی ڈی کے ہاتھوں ہلاک

پیر کے روز کراچی کے علاقے منگھوپیر میں انسداد دہشت گردی آپریشن کے دوران تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے تین دہشت گرد ہلاک ہو گئے جن میں نومبر 2024 میں چینی انجینئرز پر ہونے والے حملے کا ماسٹر مائنڈ بھی شامل تھا۔ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے حکام نے آپریشن کی تصدیق کی ہے جو انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ مشترکہ طور پر کیا گیا۔

ہلاک ہونے والے ماسٹر مائنڈ کی شناخت ظفران کے نام سے ہوئی ہے۔ منگھوپیر میں ایک مکان پر چھاپے کے دوران اس کے دو ساتھی بھی مارے گئے ہیں۔ نومبر 2024 میں سائٹ ایریا کی ایک ٹیکسٹائل مل میں چینی انجینئرز کو ایک دھماکے میں نشانہ بنایا گیا تھا جس میں دو چینی باشندے زخمی ہو گئے تھے۔ اگرچہ ابتدائی طور پر اسے انجینئرز اور ایک سیکیورٹی گارڈ کے درمیان زبانی تکرار کا نتیجہ قرار دیا گیا تھا لیکن بعد کی تحقیقات سے پتہ چلا کہ یہ ٹی ٹی پی کی طرف سے منظم ایک ٹارگٹڈ حملہ تھا۔

یہ واقعہ پاکستان میں چینی شہریوں اور منصوبوں کے حوالے سے جاری سیکیورٹی خدشات کو اجاگر کرتا ہے، خاص طور پر نومبر 2022 میں جنگ بندی کے خاتمے کے بعد ٹی ٹی پی کی سرگرمیوں میں اضافے کے تناظر میں۔ نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کی 2024 کی ایک رپورٹ میں 2021 سے اب تک 20 دہشت گردانہ   حملوں میں چینی شہریوں کی ہلاکت اور 34 کے زخمی ہونے کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔

یہ تازہ ترین آپریشن حالیہ برسوں میں چینی شہریوں کو نشانہ بنانے والے کئی ہائی پروفائل حملوں کے بعد سامنے آیا ہے۔ پرتشدد  واقعات میں اضافے نے بیجنگ میں خاص طور پر چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں کی پیشرفت کے حوالے سے تشویش بڑھا دی ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں