پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کی چھٹی سالگرہ منا رہا ہے جس میں پاکستان نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کے جواب میں بھارت کے دو جنگی طیارے مار گرائے تھے۔
27فروری کی صبح پاکستان ایئر فورس کے طیاروں نے مقبوضہ کشمیر میں چھ غیر فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔ جیسے ہی بھارتی فضائیہ کے طیاروں نے جوابی کارروائی کے لیے پرواز لی ، کشمیر کی فضا میں جھڑپیں شروع ہوئیں جس کے نتیجے میں پاکستان نے بھارت کے دو جنگی طیارے مار گرائے۔
ایک طیارہ مقبوضہ میں گر گیا۔ تاہم دوسرا طیارہ آزاد کشمیر میں گرا اور اس کے پائلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن ورتھامن کو گرفتار کر لیا گیا۔ ابھینندن کو آزاد کشمیر کے مقامی لوگوں نے پکڑا اور پاکستانی حکام کے حوالے کر دیا۔
اس دوران اوسان باختہ بھارتی فورسز نے اپنا ایک بھارتی ہیلی کاپٹر ایم ائی 17 اپنے ہی زمین سے ہوا میں وار کرنے والے میزائل سے مار گرایا جس میں ہیلی کاپٹر پر سوار تمام چھ بھارتی فضائیہ کے اہلکار ہلاک ہو گئے۔
اسی دوران پاکستان میں ابھینندن کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی جس میں وہ پاکستانی اہلکاروں سے بات چیت کرتے ہوئے چائے پی رہے تھے جو انٹرنیٹ پر وائرل ہو گئی۔
سیاسی پوائنٹ سکورنگ کا سہارا لیتے ہوئے بھارتی حکام نے دعوی کیا کہ بھارتی جوابی کارروائی میں ایک پاکستانی ایف-16 طیارہ مار گرایا گیا تھا۔ بھارتی دعوے کا بھانڈا اس وقت پھوٹ گیاجب امریکہ نے اس بات کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دے دیا۔
اس واقعے نے بھارت کے ان دعوؤں کا خاتمہ کر دیا کہ پاکستان پلوامہ حملے کے بعد سے بھارت کے خلاف جارحیت میں ملوث تھا۔ بھارت نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے 46 سنٹرل پولیس ریزرو فورس کے اہلکاروں کی ہلاکت پاکستان کی معاونت کے نتیجے میں ہوئی تھی۔ اس کے بعد بھارت نے پاکستان کے علاقے بالاکوٹ میں فضائی حملے کیے جس میں دعوی کیا گیا کہ دہشت گردوں کے تربیتی کیمپوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ تاہم بھارت کے حملوں سے صرف کچھ درختوں کو نقصان پہنچا تھا۔
ان واقعات یہ واضح ہو گیا کہ پاکستان ہر قسم کی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب کے لیے تیار ہے اور مستقبل میں بھی اپنے سرزمین کی حفاظت کو یقینی بناتا رہے گا۔