امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کے قریب دو نیشنل گارڈز کو گولی مار کر شدید زخمی کرنے والے ملزم کی شناخت 29 سالہ رحمن اللہ لاکنوال کے نام سے ہوئی ہے جو کہ ایک افغان شہری ہے جس کا تعلق صوبے خوست سے بتایا جا رہا ہے۔ حکام اس واقعے کو ممکنہ دہشت گردی کا فعل قرار دے رہے ہیں۔
یہ واقعہ بدھ کی سہ پہر 2:15 بجے (مقامی وقت) واشنگٹن ڈی سی میں فاراگٹ ویسٹ میٹرو اسٹیشن کے قریب پیش آیا۔
حملہ آور نے پٹرولنگ پر موجود ویسٹ ورجینیا نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں کو نشانہ بنایا، جسے پولیس نے "گھات لگا کر حملہ” قرار دیا ہے۔ دونوں زخمی اہلکار تشویشناک حالت میں ہیں۔
فائرنگ کے تبادلے کے دوران افغان شوٹر رحمن اللہ لاکنوال بھی زخمی ہوا اور اب وہ پولیس کی حراست میں ہے۔ ابتدائی تحقیقات ایف بی آئی اور مقامی پولیس مشترکہ طور پر کر رہے ہیں۔

رحمن اللہ امریکہ کیسے گیا ؟
رحمن اللہ لاکنوال ستمبر 2021 میں امریکی انخلاء کے بعد افغان پناہ گزینوں کو دوبارہ آباد کرنے کے پروگرام ‘آپریشن الائیز ویلکم’ کے تحت امریکہ آیا تھا۔

وہ اپنی بیوی اور پانچ بچوں کے ساتھ واشنگٹن ریاست کے شہر بیلنگھم میں رہائش پذیر تھا اور ایمیزون اور ایمیزون فلیکس میں ملازم تھا۔
فاکس نیوز نے امریکی انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ لاکنوال کا قندھار میں ایک "پارٹنر فورس” کے رکن کے طور پر سی آئی اے سمیت امریکی حکومت کے مختلف اداروں کے ساتھ سابقہ تعلق رہا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے این بی سی نیوز نے لاکنوال کے ایک رشتہ دار کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ اس نے افغان فوج میں ایک دہائی تک خدمات انجام دیں اور اس دوران امریکی سپیشل فورسز کے ساتھ مل کر کام کیا۔