پاکستان کا بحرین سے تجارت 1 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف، معاشی شراکت داری گہری کرنے پر اتفاق

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے دو روزہ سرکاری دورے کے دوران منامہ میں بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ اور ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمد آل خلیفہ سے ملاقاتیں کیں اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اور تاریخی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم نے بحرین کے ساتھ مشترکہ عقیدے اور باہمی احترام پر مبنی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا۔ اقتصادی تعلقات پر بات چیت کرتے ہوئے، وزیراعظم نے دو طرفہ تجارت کو موجودہ $550 ملین سے بڑھا کر $1 ارب تک لے جانے کی خواہش ظاہر کی۔

انہوں نے بحرینی سرمایہ کاروں کو پاکستان کے اسپیشل انویسٹمنٹ فیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے ذریعے فوڈ سکیورٹی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنیات، صحت اور تعمیرات سمیت دیگر شعبوں میں مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے بندرگاہوں کے رابطے کو بڑھانے کی بھی تجویز دی۔

دونوں فریقین نے دیرینہ دفاعی شراکت داری کی اہمیت کو تسلیم کیا اور تربیت، لاجسٹکس اور دفاعی پیداوار میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

غزہ کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور دونوں اطراف نے اس بات پر اتفاق کیا کہ کئی دہائیوں سے مصائب کا شکار غزہ کے عوام کے لیے امن اور استحکام ناگزیر ہے۔ سلامتی کونسل پر مبارکباد: وزیراعظم نے بحرین کو 2026-27 کی مدت کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی غیر مستقل نشست حاصل کرنے پر مبارکباد بھی دی۔

منامہ ایئرپورٹ پر ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ سلمان بن حمد آل خلیفہ اور دیگر سینئر بحرینی قیادت نے وزیراعظم اور ان کے وفد کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔ پاکستانی وفد میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور دیگر وزراء شامل تھے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں