وزیراعظم محمد شہباز شریف پیر کے روز سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔ وہ وہاں نویں فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو (FII9) کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ یہ دورہ سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی خصوصی دعوت پر کیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیراعظم ایک اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت کر رہے ہیں جس میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور وزیراعظم کے معاونین طارق فاطمی اور بلال بن ثاقب شامل ہیں۔
کانفرنس کا موضوع اور مقاصد
FII9 کا موضوع ہے: "خوشحالی کی کنجی: ترقی کی نئی سرحدیں کھولنا”۔ اس کانفرنس میں دنیا بھر سے رہنما، سرمایہ کار، پالیسی ساز، اور جدت پسند شرکت کریں گے۔
مذاکرات میں عالمی چیلنجز اور مواقع پر توجہ دی جائے گی، جس میں جدت، پائیداری، اقتصادی شمولیت، اور جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں جیسے اہم موضوعات شامل ہیں۔
سعودی قیادت سے ملاقاتیں اور دوطرفہ تعلقات
دفتر خارجہ کے ایک بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اپنے دورے کے دوران سعودی قیادت کے ساتھ تفصیلی بات چیت کریں گے۔ اس کا مقصد تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور انسانی وسائل کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینا ہے۔
ان ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی اور تشویش کے علاقائی اور عالمی امور بھی زیر بحث آئیں گے۔
سرمایہ کاری کے مواقع اجاگر کرنا
سمٹ کے موقع پر وزیراعظم دیگر ممالک کے رہنماؤں اور بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ دفتر خارجہ کے مطابق ان تبادلوں میں پاکستان کے سرمایہ کاری کے وسیع امکانات کو اجاگر کیا جائے گا اور پائیدار ترقی میں تعاون کے حصول کے لیے پاکستان کی تیاری پر روشنی ڈالی جائے گی جو "سوچو، تبادلہ کرو، اور عمل کرو” (Think, Exchange, and Act) ماڈل کے مطابق ہے۔