خیبر پختونخوا کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس ذوالفقار حمید نے بدھ کے روز کرک کا دورہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ عوام کے بھرپور تعاون سے دہشت گردی کو شکست دی جا رہی ہے۔ انہوں نے پولیس افسران، عمائدین اور مقامی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔
آئی جی نے کرک پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہاں سہولیات کی کمی کے باوجود پولیس جوانمردی سے اپنی ڈیوٹی انجام دے رہی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ضلع کرک میں ایلیٹ اور فرنٹیئر ریزرو پولیس کی کمی کو پورا کیا جائے گا اور دیگر اضلاع میں تعینات کرک کے باشندوں کو واپس اپنے علاقے میں تعینات کیا جائے گا تاکہ وہ مقامی ہونے کی وجہ سے جرائم کو بہتر طریقے سے قابو کر سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امن و امان کی خراب صورتحال پر قابو پانا پولیس اور عوام کی مشترکہ کوششوں سے ہی ممکن ہے۔ آئی جی نے یاد دلایا کہ کرک کا کوہ میدان علاقہ کچھ عرصہ قبل دہشت گردی اور بدامنی کا گڑھ سمجھا جاتا تھا، لیکن عوام کے تعاون سے اس پہاڑی علاقے میں امن قائم ہوا ہے۔ اب دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے کام کیا جائے گا۔
آئی جی ذوالفقار حمید نے بتایا کہ کرک میں مقامی لوگوں کو پولیس فورس میں بھرتی کرنے کا منصوبہ زیر غور ہے تاکہ دہشت گردی کا فوری خاتمہ ممکن ہوسکے۔ اسی طرح، منشیات خصوصاً آئس کو ختم کرنے کے لیے ایک اسپیشل فورس بنانے کا بھی منصوبہ ہے۔