بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز نے 4 دہشت گرد ہلاک کر دیے، سڑکوں سے رکاوٹیں ہٹا دیں

| شائع شدہ |12:42

سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں  سڑکوں پر رکاوٹیں قائم کرنے والے کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے چار دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ یہ کارروائی بدھ کے روز دہشت گردوں کی علاقے میں موجودگی کے بعد عمل میں لائی گئی۔

مقامی ذرائع کے مطابق مسلح افراد نے گوادر کے علاقے اورماڑا کے قریب کوسٹل ہائی وے این-10 اور مستونگ کے علاقے زالی کے قریب ریجنل کارپوریشن ڈویلپمنٹ ہائی وے این-25 کو بلاک کر دیا۔ دہشت گردوں نے ضلع کچی کے علاقے کولپور میں سندھ-بلوچستان این-65 ہائی وے کو بھی بند کر دیا اور ایک ٹریکٹر کا استعمال کرتے ہوئے سڑک کے ایک حصے کو تباہ کر دیا۔

اورماڑا میں دہشت گردوں نے کراچی جانے والی بس سے مسافروں کو اتارا اور شناخت کے بعد پانچ مسافروں کو گولی مار دی جبکہ تین دیگر کو اغوا کر لیا گیے۔ ہائی وے پولس کے ایس ایس پی حفیظ بلوچ نے اس واقعے کی تصدیق کی ہے۔

اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے سیکیورٹی فورسز نے آپریشنز کرتے ہوئے ہائی ویز کو کامیابی سے کھول دیا۔ کلیئرنس آپریشن میں کم از کم چار دہشت گرد ہلاک کر دیئے گئے ۔

روڈ بلاکس کی فوٹیج میں بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور بلوچ لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے جھنڈے دکھائی دیے جو دہشت گردوں نے لہرا رکھے تھے۔

ایک سیکیورٹی اہلکار نے خبر کدہ کو بتایا کہ ایسے حملے دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے میڈیا کی خاطر ‘چالیں’ ہیں جو اپنے سرپرستوں سے ‘زیادہ فنڈنگ’ حاصل کرنے کے لیے کیے جاتے ہیں۔

سکیورٹی اہلکار نے مزید کہا کہ "ایسے حملوں کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی سوائے اس کے کہ بی ایل اے کے دہشت گرد غریب لوگوں کو لوٹ لیتے ہیں۔ شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچاتے اور آگ لگا دیتے ہیں جو زیادہ تر بلوچ عوام کی ہوتی ہیں۔ یہ دہشت گردوں کی بے رحمی اور معصوم لوگوں کے ساتھ زیادتیوں کو بھی ظاہر کرتا ہے۔”

اسلام آباد کی تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کے مطابق فروری میں ملک میں سب سے زیادہ دہشت گردانہ حملے بلوچستان میں رپورٹ ہوئے۔ صوبے میں کل 32 حملے رپورٹ ہوئے جن میں 35 شہریوں اور 10 سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی جانیں گئیں۔ جبکہ صوبے میں 11 دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے۔ مارچ میں جعفر ایکسپرس کو سبی کے قریب دہشت گردوں نے اغوا کر لیا جس کے نتیجے میں 26 افراد ہلاک ہو گئے۔ یرغمالیوں کو آزاد کرانے کے لیے ایک ریسکیو آپریشن میں 33 دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں