افغان حکومت نے طالبات کو تعلیم کے لیے پاکستان بھیجنے کے معاہدے کی تردید کر دی

افغان حکومت کے وزارت اعلی تعلیم نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان یا کسی دوسرے ملک کے ساتھ طالبات کو اعلیٰ تعلیم کے لیے بیرون ملک بھیجنے کا کوئی معاہدہ نہیں کیا گیا۔اور اس بات کی تردید کی ہے کہ افغانستان نے خواتین طالبات کو اعلیٰ تعلیم کے لیے پاکستان بھیجنے کے لیے مشروط معاہدہ کیا ہے۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب پاکستان کی طرف سے اسکالرشپ کے لیے ٹیسٹ میں افغان طالبات کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔

بین القوامی خبر رساں ادارہ، وائس آف امریکہ کی ایک خبر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ طالبان نے خواتین طالبات کو پاکستانی یونیورسٹیوں میں  تعلیم حاصل کرنے کی مشروط اجازت دی ہے۔

اس خبر میں یہ کہا گیا کہ پاکستان میں پناہ گزین کی حیثیت سے رہنے والی طالبات نے اسکالرشپ کے ٹیسٹ دے دیے ہیں جبکہ افغانستان میں رہنے والی طالبات بھی جلد ان امتحانات میں شرکت کریں گی۔ امریکی خبر رساں ادارے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے یہ دعویٰ کیا تھا کہ پاکستانی حکومت نے افغان طالبان کے افغان طالبات کو محرم کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے کے لیے پاکستان آنے کی اجازت دینے پر تشکر کا اظہار کیا اور تصدیق کی کہ طالبات کے ساتھ محرم حضرات کو بھی ویزے جاری کیے جائیں گے۔

یہ تنازعہ اس کے بعد سامنے آیا جب پاکستان نے تصدیق کی کہ ہزاروں طالبات نے 25 اور 26 جنوری کو ہونے والے علامہ اقبال اسکالرشپ کے دوسرے بیچ کے لیے آن لائن اور فزیکل ٹیسٹ کے لیے رجسٹرڈ کیا ہے۔پاکستان کے افغانستان کے لیے خصوصی نمائندے سفیر محمد صادق نے سماجی رابطہ  ایکس  کی ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ  ایک بڑی تعداد میں افغان طالبات نےعلامہ اقبال اسکالرشپ کے ٹیسٹ میں شرکت کی ہے-

سفیر نے بتایا کہ پاکستان میں مقیم طالبات کو فزیکلی ٹیسٹ میں موجود ہونا  ہوگا، جبکہ افغانستان میں مقیم طالبات آن لائن ٹیسٹ دے سکتی ہیں۔

محمد صادق نے بتایا کہ پورے افغانستان سے کل 20,806 طالبات نے ٹیسٹ کے لیے رجسٹرڈ کیا ہے، جن میں 15,791 مرد اور 5,015 خواتین شامل ہیں۔

درخواست دہندگان کی تفصیل فراہم کرتے ہوئے صادق نے کہا کہ 14,244 طالبات نے انڈر گریجویٹ پروگرامز کے لیے درخواست دی، 5,946 طالبات نے ماسٹرز پروگرامز کے لیے درخواست دی، جبکہ 616 طالبات پی ایچ ڈی پروگرامز کے لیے کو شاں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ منتخب درخواست دہندگان کو مارچ  2025سے  ٹیکنکل ادارے نیو ٹیک اور نیو سی ای ایس فاسٹ میں زیرو سیمسٹر ٹریننگ دی جائے گی۔

علامہ اقبال اسکالرشپ پروگرام کو 2009 میں متعارف کرایا گیا تھا جس کا مقصد پاکستان اور افغانستان کی عوام کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانا تھا اور افغانستان کو تعلیمی میدان میں معونت فراہم کرنا تھا۔ اسکالرشپ کے حصول کے لیے نئے پروگرام  کا اعلان اکتوبر 2024 میں کیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں