اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے بعد خامنہ ای کی پہلی تقریر: ‘مستقبل میں کسی بھی امریکی جارحیت کا بھرپور جواب دیں گے’

| شائع شدہ |18:04

جمعرات کو ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ایک سخت انتباہ جاری کیا ہے جس میں انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ مستقبل میں امریکہ کے کسی بھی حملے کے جواب میں ایران مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنائے گا۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے بعد یہ خامنہ ای کا پہلا ٹیلی ویژن خطاب تھا۔

86 سالہ سپریم لیڈر جو ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ایک پہلے سے ریکارڈ شدہ پیغام میں گفتگو کر رہے تھے، اس بات پر زور دیا کہ ایران کے خلاف کسی بھی جارحیت کی "بہت بڑی قیمت” چکانی پڑے گی۔ انہوں نے امریکہ کی جانب سے اسرائیل کے ایران پر حملوں میں ملوث ہونے کے بعد قطر میں ایک بڑے امریکی اڈے پر ایران کے حالیہ میزائل حملے کو نمایاں کیا ہے۔

خامنہ ای نے کہا کہ "اسلامی جمہوریہ نے امریکہ کے منہ پر تھپڑ مارا۔ اس نے خطے میں ایک اہم امریکی اڈے پر حملہ کیا۔” یہ خطاب جو ایک نامعلوم اندرونی مقام پر فلمایا گیا تھا جس میں خامنہ ای کو ایک بھورے پردے کے سامنے بیٹھے دکھایا گیا تھا، جس کے ایک طرف ایرانی پرچم اور دوسری طرف آیت اللہ روح اللہ خمینی کی تصویر تھی۔
خامنہ ای نے امریکی اہداف کو نشانہ بنانے کی ایران کی صلاحیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "یہ حقیقت کہ اسلامی جمہوریہ کو خطے میں اہم امریکی مراکز تک رسائی حاصل ہے اور جب چاہے ان کے خلاف کارروائی کر سکتا ہے، یہ کوئی چھوٹا واقعہ نہیں، یہ ایک بڑا واقعہ ہے اور یہ واقعہ مستقبل میں بھی دہرایا جا سکتا ہے اگر کوئی حملہ کیا گیا۔”

یہ سخت پیغام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بدھ کے بیان کے بعد آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر ایران اپنے جوہری افزودگی کے پروگرام کو دوبارہ شروع کرتا ہے تو امریکہ مزید حملوں پر غور کرے گا۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں