155 افغان پہناگزین پاکستان سے جرمنی پہنچ گئے

جرمنی کے خبر رساں اداروں کے مطابق منگل کو جرمن حکومت کے لیے کام کرنے والے 155افغان شہریوں کو اسلام آباد سے برلن منتقل کر دیا گیا ہے۔

بیلڈ نامی جرمن اخبار کے خبر کے مطابق افغان پناہ گزینوں پر مشتمل ایک اور گروپ  اگلے مہینے اسلام آباد سے جرمنی منتقل کیا جائے گا۔

منگل کے روز 155 افراد پر مشتمل افغان باشندوں کی پرواز اسلام آباد سے براستہ دبئی برلن کے لیے روانہ ہوئی ۔ پاکستان سے جرمنی کے لیے اگلی پرواز مارچ میں متوقع ہے۔ یاد رہے کہ افغانستان سے جرمنی تک کوئی براہ راست پروازیں سفر نہیں کرتی ہیں۔

ان میں کچھ افراد نے 2021 میں جرمن فوجوں کے افغانستان چھوڑنے سے پہلے جرمن حکومت کے لیے کام کیا تھا اور جرمن حکومت کے مقامی عملے کا حصہ تھے۔

خبر کے مطابق جرمنی کی چند مہذبی اور سماجی تنظیموں نے افغان باشندوں کی جرمنی منتقلی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے جرمن حکومت افغان مجرموں کو ڈیپورٹ کرنے پر توجہ مرکوز کرنے کی بجائے افغانستان سے مزید لوگوں کو اپنے ملک لا رہی ہے۔

واضح رہے کہ جرمن حکومت اب تک 48 ہزار افغان باشندوں کو اپنے ملک منتقل کر چکی ہے جن میں آدھے سے زیادہ وہ ہیں جن کی زندگیوں کو افغانستان میں خطرے سے دو چار ہونے کا اندیشہ تھا۔

تقریباً 3,000 کے قریب افغان باشندے فی الحال اسلام آباد میں برلن منتقل ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔

پناہ گزین کی منتقلی کا عمل جرمنی کی خارجہ پالیسی اور امیگریشن کی حکمت عملی میں ایک اہم مسئلہ بنا ہوا ہے۔

 فرائیڈرک میرز کی قیادت میں کرسچین ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) کی حالیہ انتخابی کامیابی اور دائیں بازو کی جماعت الٹرنیٹو فار جرمنی (اے ایف ڈی) کی نمایاں کامیابیوں نے امیگریشن پالیسیوں میں ممکنہ تبدیلیوں کے حوالے سے خدشات پیدا کر دیے ہیں۔

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے حال ہی میں اعلان کیا کہ اگر مغربی ممالک نے وعدے کے مطابق افغان پناہ گزینوں کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تو پاکستانی حکومت انہیں افغانستان واپس بھیجنے پر مجبور ہو جائے گی۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں