مستحکم امن اور خوشحالی کے لیے اداروں میں مضبوط تعاون اور ہم آہنگی کلیدی ہے، آرمی چیف

| شائع شدہ |13:28

قومی سلامتی ورکشاپ–27 (NSW–27) کے شرکاء نے حال ہی میں جنرل ہیڈکوارٹرز (GHQ) کا دورہ کیا، جہاں انہیں ملک کی مجموعی سکیورٹی صورتِ حال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ شرکاء کو خطے اور ملکی سطح پر درپیش سکیورٹی چیلنجز اور پاکستان کے موجودہ قومی سلامتی کے ماحول کے بارے میں معلومات فراہم کی گئیں۔

این ایس ڈبلیو–27 نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (NDU) کا ایک اہم پروگرام ہے، جس میں قانون ساز، اعلیٰ سول و عسکری حکام، اساتذہ اور کمیونٹی قائدین شامل ہوتے ہیں۔ یہ پروگرام شرکاء کو قومی سلامتی کے مختلف پہلوؤں سے آگاہ کرنے کے لیے منعقد کیا جاتا ہے۔

دورے کا اہم حصہ چیف آف آرمی اسٹاف (COAS) فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، NI (M), HJ کے ساتھ ایک کھلی گفتگو تھی۔ آرمی چیف نے کہا کہ خطے کی صورتِ حال بدل رہی ہے اور اس میں بڑی طاقتوں کے درمیان کشیدگی، سرحد پار دہشت گردانہ حملے اور جدید، کثیر الجہتی خطرات (ہائبرڈ تھریٹس) شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی حمایت یافتہ انتہا پسندی اور معلوماتی جنگ کے باوجود پاک فوج، انٹیلی جنس ادارے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک کی حفاظت میں مضبوط عزم اور اعلیٰ معیار برقرار رکھے ہوئے ہیں۔

فیلڈ مارشل منیر نے پاکستان کے مستقبل پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک ایک اہم قومی حیثیت رکھتا ہے اور عالمی سطح پر اپنی صحیح جگہ حاصل کرے گا۔ انہوں نے مارکہِ حق آپریشن کے دوران فوج کی مہارت اور لگن کی وجہ سے پاکستان کی عالمی ساکھ بہتر ہونے کا ذکر بھی کیا۔ آرمی چیف نے ملک کی سب سے بڑی طاقت کو اس کی اتحاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ دشمنوں کے شیطانی منصوبے مل کر کام کر کے شکست دیے جائیں گے۔

شرکاء کو غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف جاری قومی اقدامات کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی، جن میں اسمگلنگ، منشیات کی فروخت، اور منظم جرائم کے خلاف مہم شامل ہیں۔ سرحدی کنٹرولز سخت کرنے اور غیر قانونی طور پر موجود غیر ملکیوں کو ملک سے واپس بھیجنے کے اقدامات بھی تفصیل سے بیان کیے گئے۔

آرمی چیف نے بریفنگ کے اختتام پر کہا کہ پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت اور ہر شہری کی سلامتی فوج کی اولین ترجیح ہے اور اس پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی معاونت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام اداروں کے درمیان مربوط کوششیں اور مضبوط تعاون ملک میں پائیدار امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے ضروری ہیں۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں