بھارت میں اسپورٹس ایونٹس میں شرکت کے لیے پی ایس بی کی اجازت لازمی قرار

پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے تمام اسپورٹس فیڈریشنز کو بھارت میں کسی بھی ایونٹ میں شرکت سے روک دیا ہے اور حکم دیا ہے کہ تمام قومی اسپورٹس فیڈریشنز کو کسی بھی اسپورٹنگ ایونٹ میں شرکت کا عزم کرنے سے پہلے پیشگی منظوری حاصل کرنی ہوگی۔ پی ایس بی کے 23 جولائی کو ہونے والے 34ویں بورڈ اجلاس کے بعد اعلان کیا گیا کہ اس فیصلے کی بنیادی وجہ جاری سیکیورٹی خدشات ہیں۔
پی ایس بی کی جانب سے جاری کردہ ایک سرکلر میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کوئی بھی فیڈریشن پی ایس بی کی پیشگی اجازت کے بغیر بھارت میں ہونے والے ایونٹس میں شرکت کا عزم یا اتفاق نہیں کر سکتی۔ یہ ہدایت بھارت میں اگست اور ستمبر کے مہینوں میں ہونے والے مردوں کے ایشیا کپ ہاکی ٹورنامنٹ میں پاکستان کی شرکت کے حوالے سے جاری بحث کے درمیان آئی ہے۔
حالیہ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے پاکستان اس ٹورنامنٹ میں حصہ نہیں لے گا، جس سے اگلے سال کے ورلڈ کپ کے لیے اس کی اہلیت خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ وزارت کھیل کے ایک ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تصدیق کی ہے کہ پاکستان نومبر میں بھارت میں ہونے والے جونیئر ورلڈ کپ میں بھی شرکت نہیں کرے گا۔ یہ فیصلے مئی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان چار روزہ تنازع کے بعد سامنے آئے ہیں، جس کے نتیجے میں جانی نقصان ہوا تھا۔
اس سال کے شروع میں پاکستان ہاکی کے کپتان عماد شکیل بٹ نے بھی دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے ایشیا کپ کی منتقلی کا مطالبہ کیا تھا۔ ایشیا کپ ورلڈ کپ کے لیے ایک اہم کوالیفائنگ ایونٹ ہے۔ پی ایس بی کی نئی پالیسی جوہری صلاحیت کے حامل پڑوسیوں کے درمیان حالیہ تنازع کے بعد بڑھتے ہوئے سیکیورٹی خدشات کی عکاسی کرتی ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں