منگل کے روز سابق گورنر اینڈریو کوومو کا مئیرشیپ ریس سے دستبردار ہونے کے بعد زوہران مامدانی نیویارک شہر کے میئر کے لیے ڈیموکریٹک نامزدگی جیتنے کے لیے تیار نظر آ رہے ہیں۔ سٹی بورڈ آف الیکشنز کے مطابق تقریباً تمام بیلٹ اسکینرز کی رپورٹنگ کے ساتھ مامدانی کوومو پر 43.5 فیصد کے مقابلے میں 36.4 فیصد کی برتری حاصل ہے۔
کوئینز سے تعلق رکھنے والے 33 سالہ ریاستی اسمبلی کے رکن مامدانی نے ایک نسبتاً غیر معروف شخصیت کے طور پر اس دوڑ میں حصہ لیا ہے۔ اب وہ نومبر کے عام انتخابات میں ایک ایسے شہر میں ممکنہ امیدوار کے طور پر پوزیشن حاصل کر چکے ہیں جہاں طویل عرصے سے ڈیموکریٹس کا غلبہ ہے۔ اگر وہ منتخب ہو جاتے ہیں تو وہ نیویارک شہر کے پہلے مسلمان میئر بنیں گے۔
اگرچہ حتمی نتیجہ کی تصدیق اگلے ہفتے تک رینکڈ چوائس ٹیبلیشن مکمل ہونے تک نہیں ہو گی لیکن مامدانی کی برتری اتنی اہم سمجھی جاتی ہے کہ اسے پلٹا نہیں جا سکتا۔ شہر کا ووٹنگ نظام رہائشیوں کو پانچ امیدواروں تک کو درجہ بندی کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ کم درجہ کے امیدواروں کو راؤنڈز میں ختم کر دیا جاتا ہے اور ووٹوں کو دوبارہ تقسیم کیا جاتا ہے جب تک کہ کسی ایک کو 50 فیصد سے زیادہ ووٹ نہ مل جائیں۔ سٹی کمپٹرولر بریڈ لینڈر جو 11.6 فیصد ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے، انہوں نے اپنے حامیوں کو مامدانی کو دوسرے نمبر پر رکھنے کی ترغیب دی تھی جس سے ایک مضبوط پوزیشن پر آنے کا امکان اور بھی بڑھ گیا تھا۔
مختصر ریمارکس میں کوومو نے کہا کہ انہوں نے مامدانی کو مبارکباد دی ہے۔ 67 سالہ کوومو نے کہا کہ "آج کی رات ان کی رات ہے،” جب انہوں نے جنسی ہراسانی کے الزامات کے دوران گورنر کے عہدے سے چار سال بعد سیاسی عہدے پر واپس آنے کا سفر ختم کیا ہے مگر وہ اس الزام کی تردید کرتے رہے ہیں ۔
یوگنڈا میں ہندوستانی نژاد خاندان میں پیدا ہونے والے مامدانی 2021 سے ریاستی اسمبلی میں خدمات انجام دے رہے ہیں اور فلسطینی حقوق کی حمایت میں اپنی سرگرمی کے لیے جانے جاتے ہیں۔ انہیں سینیٹر برنی سینڈرز اور نمائندہ الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز دونوں سرکردہ ترقی پسند شخصیات کی جانب سے اعلیٰ سطحی توثیق حاصل ہوئی ہے۔
یہ دوڑ قومی توجہ کا مرکز بن چکی ہے کیونکہ یہ اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ ریپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت کے دوران ڈیموکریٹک ووٹرز اپنی پارٹی کو کس سمت لے جانا چاہتے ہیں۔ کوومو نے بل کلنٹن اور مائیکل بلومبرگ جیسی شخصیات کی حمایت یافتہ ایک اعتدال پسندانہ نقطہ نظر کی نمائندگی کی ہے۔ مامدانی نے ایک زیادہ ترقی پسند متبادل اور روایتی سیاست سے ہٹ کر ایک نیا راستہ پیش کیا ہے۔
موجودہ میئر ایرک ایڈمز جو ایک آزاد امیدوار کے طور پر دوبارہ انتخاب لڑ رہے ہیں، کو متعدد بدعنوانی کی تحقیقات اور ٹرمپ کے ساتھ ان کی سمجھی جانے والی صف بندی کے درمیان کمزور حمایت کا سامنا ہے۔ ریپبلکن نامزد امیدوار کرٹس سلوا جو ایک طویل عرصے سے ریڈیو ہوسٹ اور گارڈین اینجلز کے بانی ہیں، کو ایک مشکل امیدوار سمجھا جاتا ہے۔