پاکستان-ایران تعلقات کا نیا اسٹریٹیجک مرحلہ: علی لاریجانی کا اہم دورہ، اسحاق ڈار سے ملاقات

ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری علی لاریجانی نے منگل کے روز پاکستان کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے ملاقات کی ہے جس میں دونوں ممالک نے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

دفتر خارجہ (FO) کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اسلام آباد اور تہران کے درمیان مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو گہرا کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ دفتر خارجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر یہ تفصیلات شیئر کیں ہیں۔

علی لاریجانی پیر کے روز پاکستان پہنچے تھے اور توقع ہے کہ وہ اپنے دورے کے دوران پاکستانی سیاسی اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔ ان کا یہ دورہ ایک ماہ کے اندر ایران کے دوسرے اعلیٰ سطحی وفد کی پاکستان آمد ہے۔ اس سے قبل گزشتہ ماہ ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر باقر قالیباف نے اسلام آباد کا دورہ کیا تھا۔

پاکستان پہنچنے سے قبل ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں لاریجانی نے کہا ہےکہ "ایران اور پاکستان خطے میں پائیدار سلامتی کو یقینی بنانے والے دو اہم اور بااثر ممالک ہیں اور ہم ہمیشہ خطے کے ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات پر گہری توجہ دیتے ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ جون میں ایران اور اسرائیل کے درمیان ہونے والی 12 روزہ جنگ کے دوران پاکستانی عوام کی جانب سے فراہم کی گئی حمایت کو "ایرانی کبھی نہیں بھولیں گے۔”

دریں اثنا، پاکستان میں ایرانی سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے ‘ایکس’ پر اس دورے کو "غیر معمولی” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کہ یہ تاریخی سنگِ میل ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتا ہے جس پر ہمارے دونوں برادر ممالک کے پہلے سے مضبوط اور آزمودہ تعلقات ایک نئے اسٹریٹیجک مرحلے میں داخل ہونے جا رہے ہیں۔

سفیر نے زور دیا کہ تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے اور علاقائی ماحولیاتی نظام میں ابھرتی ہوئی حرکیات کی روشنی میں، "ہمارے دوطرفہ تعلقات کو مزید اسٹریٹیجک بنانا اور بلند کرنا پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہو گیا ہے  ایک ایسا مقصد جسے یہ اہم دورہ بامعنی طور پر آگے بڑھائے گا۔”

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں