بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تمپ میں سیکیورٹی فورسز نے ایک انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن میں کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی کے ایک اعلیٰ کمانڈر زاہد صالح عرف واحد عرف بھوانی کو ہلاک کر دیا ۔
اتوار کے روز سیکیورٹی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ چھاپے کے دوران اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا۔ سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ زاہد صالح بلوچستان بھر میں شہریوں اور سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے والے ایک درجن سے زائد دہشت گرد حملوں میں ملوث تھا۔
ایک بیان میں کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی نے زاہد کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ 2023 میں اس گروپ میں شامل ہوا تھا اور اس کے تمپ، زموران اور دشت محاذوں پر سرگرم تھا۔
یہ آپریشن وزیر داخلہ محسن نقوی کی جانب سے 26 جولائی کو کوئٹہ میں بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کے ساتھ قانون و انتظام پر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرنے کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے عہد کیا تھا کہ جن دہشت گردوں کو وہ "فتنۃ الہند” کہتے ہیں، انہیں بلوچستان سے جڑ سے ختم کر دیا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ تمام "بھارت کی حمایت یافتہ” عسکریت پسندوں اور ان کے سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
پاکستان، امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے دہشت گرد تنظیم قرار دی جانے والی کالعدم بی ایل اے نے حالیہ برسوں میں بلوچستان میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بناتے ہوئے حملوں میں شدت پیدا کر دی ہے۔ حکام نے کہا کہ انٹیلی جنس پر مبنی آپریشنز اس نیٹ ورک کو مکمل طور پر ختم ہونے تک جاری رہیں گے۔