خیبر پختونخواہ کے ضلع باجوڑ کے علاقے علاقے لوئی ماموند کی پانچ دیہاتوں میں سیکیورٹی فورسز نے کلیئرنس آپریشن مکمل کر لیا ہے۔
ماموند کے گاؤں سیری کلاں، سری میان گنا، لنڈئی کلاں، بلال مسجد ترخو اور شمشیر گڑھ قلعہ ترخو کو محفوظ قرار دے کر علاقے کے رہائشی اب وہاں واپس جا سکتے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ نے ان خاندانوں کے لیے مرحلہ وار واپسی کا پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جو پہلے کے تنازعات کی وجہ سے اس علاقے کو چھوڑ کر چلے گئے تھے۔ حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان علاقوں میں امن و امان مکمل طور پر بحال ہو چکا ہے، جس سے مکین اپنے سامان کے ساتھ اپنے گھروں کو واپس جا سکتے ہیں۔
واپسی کا یہ عمل جمعہ کو ترخو گاؤں کے خاندانوں کے ساتھ شروع ہوا ہے۔ حکام نے اس بات پر زور دیا کہ دیگر متاثرہ علاقوں کے خاندانوں کی واپسی مرحلہ وار اور منظم طریقے سے کی جائے گی، تاکہ مکینوں کو واپس جانے کی اجازت دینے سے پہلے ہر جگہ کی سیکیورٹی کلیئرنس یقینی بنائی جا سکے۔
ضلعی انتظامیہ نے متاثرہ برادریوں کے صبر اور لچک کی تعریف کی اور انہیں حکومت کی جانب سے مسلسل تعاون اور تحفظ کا یقین دلایا ہے۔ صوبائی اسمبلی کے رکن اور ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ ایڈوائزری کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر حمید الرحمٰن نے علاقے میں واپسی کے لیے علاقے کی حفاظت کی تصدیق کی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ تمام بے گھر خاندانوں کی باوقار، محفوظ اور بروقت واپسی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔