پشاور پولیس نے بینک ڈکیتی کے واقعے میں چار مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا اور ساڑھے تین کروڑ روپے نقد برآمد کر لی ہے۔
پیر کے روز ڈکیتیوں نے ہشتنگری کے علاقے میں ایک نجی بینک کے لیے رقم لے جانے والی بلٹ پروف کیش وین کو لوٹا تھا۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) آپریشنز پشاور مسعود احمد بنگش نے بتایا کہ وین کا ڈرائیور اس جرم میں ملوث تھا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں مسلح ڈاکو موٹرسائیکلوں پر سوار دکھائی دے رہے ہیں جو وین کو روکتے ہیں اور رقم لوٹ لیتے ہیں۔
ایس ایس پی نے انکشاف کیا کہ ڈرائیور کو صرف چھ ماہ پہلے بغیر مناسب بیک گراؤنڈ چیک کے ملازم رکھا گیا تھا۔ڈرائیور کو اس سے پہلے دو نوکریوں سے نکالا جا چکا تھا۔ ڈکیتی کی کامیابی میں اس کا تعاون اہم تھا۔
ڈاکوؤں نے چوری کی ہوئی رقم کو ایک کیری وین اور موٹرسائیکل کے ذریعے منتقل کیا۔ ایس ایس پی مسعود احمد نے کہا کہ تحقیقات سے حفاظتی خامیوں اور معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) کی خلاف ورزیوں کا پتہ چلا ہے جس میں ڈرائیور کا دروازہ کھولنے کا عمل قابل غور رہا۔
اس کارروائی میں پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے متعدد چھاپے مارے جن کے نتیجے میں گرفتاریاں ہوئیں۔ مشتبہ افراد کے مجرمانہ ریکارڈ کی تصدیق کی جا رہی ہے جبکہ تحقیقات جاری ہیں۔ بینک چوری کے حوالے سے پہلے ہی ایف آئی آر درج کرا چکا تھا۔